بھارتی کشمیر میں لشکر طیبہ کا اعلیٰ کمانڈر ہلاک

image3355

بھارتی پولیس کے مطابق عبدالرحمان کا تعلق بنیادی طور پر پاکستانی شہر بہاولپور سے تھا

بھارتی زیر انتظام کشمیر میں سکیورٹی فورسز نے لشکر طیبہ کے ایک اعلی کمانڈر کو ہلاک کر دیا ہے۔ بھارتی پولیس نے عبدالرحمان کی ہلاکت کو اس جنگجو گروہ کے لیے ایک دھچکا قرار دیا ہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے پولیس حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ گزشتہ رات کل گام کے نواح میں ایک جھڑپ کے دوران لشکر طینہ کا اعلیٰ کمانڈر عبدالرحمان مارا گیا۔ یہ جنگجو کمانڈر ابو قاسم کے نام سے بھی مشہور تھا۔ انسپکٹر جنرل جاوید گیلانی نے بتایا ہے کہ یہ آپریشن سری نگر کے جنوب میں 89 کلو میٹر دور واقع کل گام نامی قصبے کے نزدیک کیا گیا۔

جاوید گیلانی نے اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، ’’ہم نے گزشتہ روز اس جنگجو کا محاصرہ کر لیا تھا۔ جب اس نے فرار ہونے کی کوشش کی تو پولیس اہلکاروں نے اس گولی مار کر ہلاک کر دیا۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ عبدالرحمان کی ہلاکت علاقائی سطح پر اس جنگجو تنظیم اور اس کی کارروائیوں کے لیے ایک دھچکا ہے۔

بھارتی پولیس کے مطابق عبدالرحمان کا تعلق بنیادی طور پر پاکستانی شہر بہاولپور سے تھا، جو گزشتہ پانچ برسوں سے بھارتی زیر انتظام کشمیر میں سکیورٹی فورسز کے خلاف سرگرم تھا۔ بتایا گیا ہے کہ یہ جنگجو کمانڈر اس خطے میں کئی بڑے حملوں میں ملوث بھی تھا۔ بھارتی سکیورٹی فورسز نے اسے مطلوب افراد کی فہرست میں شامل کر رکھا تھا۔

بھارتی زیر انتظام کشمیر میں فعال کئی جنگجو گروہ بھارت سے آزادی یا پاکستان کے ساتھ الحاق کے لیے مسلح بغاوت جاری رکھے ہوئے ہیں۔ نئی دہلی حکومت کا الزام ہے کہ اس خطے میں اس بغاوت میں ہمسایہ ملک پاکستان بھی ملوث ہے، جو ان جنگجوؤں کی رہنمائی کرتا ہے اور انہیں تربیت بھی دیتا ہے۔

جاوید گیلانی نے اس تازہ جھڑپ کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہا کہ پولیس اہلکاروں نے بدھ کے دن اطلاع ملنے پر ایک بڑا آپریشن شروع کیا تھا۔ مخبری کی گئی تھی کہ عبدالرحمان کل گام کے نواح میں واقع ایک گھر میں چھپا ہوا ہے۔ گیلانی کے بقول رات کے دو بجے کارروائی کی گئی اور اس جنگجو کو ہلاک کر دیا گیا۔

جاوید گیلانی نے بھارتی نجی ٹیلی وژن نیٹ روک ’این ڈی ٹی وی‘ کو بتایا، ’’جب پولیس نے کارروائی کی تو اس (عبدالرحمان) نے کچھ دستی بم پھینکے اور فائرنگ شروع کر دی۔ پولیس نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے اسے ہلاک کر دیا۔‘‘

لشکر طیبہ نے ابھی تک اپنے اس کمانڈر کی ہلاکت کی تصدیق نہیں کی ہے۔لیکن سوشل میڈیا( فیس بک) پر جماعت الدعوۃ کے حامیوں نے اس کی مرنے اورآخری رسومات کی تصاویر شئیر کی ہیں اور اس کی شہادت پر فخر کا اظہار کیا ہے۔

یہ امر اہم ہے کہ بھارتی حکام 2008ء میں ممبئی میں ہوئے دہشت گردانہ حملوں کے لیے اسی جنگجو تنظیم پر الزام عائد کرتے ہیں۔ نئی دہلی حکومت پاکستان پر یہ الزام بھی عائد کرتی رہتی ہے کہ وہ باغیوں کو تربیت فراہم کرتا ہے تاہم اسلام آباد نے ہمیشہ ہی ان الزامات کی تردید کی ہے۔

DW & Social Media

Comments are closed.