جامعہ مسجد دہلی کے شاہی امام کے بیٹے کی ہندو لڑکی سے شادی

a1

دہلی کی جامعہ مسجد کے شاہی امام کے بڑے بیٹے شعبان بخاری کی شادی ایک ہندو لڑکی سے انجام پار ہی ہے ۔

لڑکی کا تعلق غازی آباد سے ہے اور  پچھلے کچھ سالوں سے دونوں کے درمیان میل ملاپ جاری تھا۔

پتریکا کی رپورٹ کے مطابق شعبان کے والد پہلے اس شادی کے خلاف تھے لیکن صرف اس شرط پر راضی ہوئے کہ وہ اسلام کی تعلیمات پر عمل کرے گی۔

مولانا بخاری نے کہا کہ لڑکی آج کل قرآن کا مطالعہ کر رہی ہے۔

لڑکی کا نام ظاہر نہیں کیا گیا ۔ شادی کی تیاریاں زور و شور سے جاری ہیں۔

تیرہ نومبر کو بارات روانہ ہوگی اور پندرہ نومبر کو دعوت ولیمہ دی جائے گی۔

دعوت ولیمہ کے لیے ماہی پالپر کے علاقے میں ایک فارم ہائوس بک کرا لیا گیا ہے۔

بیس سالہ شعبان بخاری امام بخاری کے بڑے بیٹے ہیں اور پچھلے سال انہیں ایک تقریب میں امام بخاری نے اپنا نائب امام مقرر کیا تھا جو ان کے بعد جامعہ مسجد کی امامت سنبھالے گا ۔ بیس سالہ شعبان سوشل ورک میں گریجویشن کر رہےہیں۔

جامعہ مسجد کی امامت کا مطلب پہلے پانچ وقت نماز پڑھانا ہوتا تھا مگر 1970 کی دہائی میں میں ایمرجنسی کے نفاذ کے بعدان کی سیاسی اہمیت میں اضافہ ہو گیا تھا۔ موجودہ امام نے سیاست میں اپنی جگہ بنائی ہے۔اکثرو اوقات وہ خبروں میں رہتے ہیں۔

لوک سبھا کے انتخابات کے لیے سونیا گاندھی نے ان سے ملاقات کی تھی،وزیراعظم واجپائی اور سماج وادی پارٹی بھی ان کی حمایت حاصل کرنے کی کوشش کرتے رہے ہیں ۔

http://www.dnaindia.com/india/report-son-of-jama-masjid-s-shahi-imam-to-marry-hindu-woman-2131173

Comments are closed.