ہندوستان میں سیکولرازم اور بنیادپرستی میں تنازعہ

taslima-nasreen1

بنگلورو۔7دسمبر :بنگلہ دیش کی مصنف تسلیمہ نسرین نے آج کہا کہ ہندوستان میں آج تصادم ہندو دھرم اور اسلام کے درمیان نہیں بلکہ سیکولرازم اور بنیاد پرستی کے درمیان ہے ۔

انہوں نے کہا کہ یہ دونوں مختلف نظریات ہے ‘ میں ان افراد سے متفق نہیں ہوں جو سمجھتے ہیں کہ یہ ہندو دھرم اور اسلام کے درمیان تنازعہ ہے ۔

اپنے ایک ویڈیو پیغام میں انہوں نے کہا کہ میرے لحاظ سے یہ تصادم بنیادی طور پر معقولیت کے انداز فکر اور غیر معقول اندھے عقیدے کے درمیان ہے ۔ میرے خیال سے یہ جدیدیت اور مخالف جدیدیت کے درمیان  تصادم ہے ۔ انسانیت اور بربریت‘ تخلیقی صلاحیت اور روایت پرستی کے درمیان تصادم ہے ۔

بعض لوگ پیشرفت کی جدوجہد کررہے ہیں‘ دیگر پسماندگی کیلئے جدوجہد کررہے ہیں ۔ یہ تنازعہ اُن لوگوں کے درمیان ہے جو آزادی کی اقدار کے علمبردار ہیں اور جو اس کے مخالف ہے ۔

تسلیمہ نسرین نے یہ ویڈیو پیغام ادبی تہوار 2015ء کے اجلاس کے دوران ریکارڈ کروایا تھا جس کا موضوع ’’ کیا ہم عدم روادار ہندوستان کی سمت آج پیشرفت کررہے ہیں ‘‘ تھا ۔

انہوں نے کہا کہ ہندوستان بنیادی طور پر عدم روادار ملک نہیں ہے جس کادستور اور قانون عدم رواداری اور کثیرزوجگی پر مبنی نہیں ہے لیکن یہ درست ہے کہ بعض لوگ جو مذہبی فرقوں سے تعلق رکھتے ہیں عدم روادار ہیں اور یہ ہر سماج کا مسئلہ ہے جو لوگ مساوات ‘ انصاف ‘ تکثیریت اور آزادی اظہار خیال میں یقین رکھتے ہیں  اور ہندوستان سے محبت کرتے ہیں ‘انہیں عدم رواداری کی مخالفت کرنی چاہیئے ۔

Daily Siasat, Hyderabad, India

Comments are closed.