پاکستان صحافیوں کے لیے چوتھا خطرناک ترین ملک

0,,16464825_401,00

پاکستان کو صحافیوں کے لیے دنیا کا چوتھا خطرناک ترین ملک قرار دیا گیا ہے۔ انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹس کی طرف سے جاری کی جانے والی رپورٹ کے مطابق 1990ء سے اب تک پاکستان میں کُل 115 صحافی ہلاک ہو چکے ہیں۔

صحافیوں کی بین الاقوامی تنظیم ’انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹس‘ نے کہا ہے کہ گزشتہ 25 برسوں کے دوران دنیا بھر میں کم از کم 2,297 صحافیوں اور میڈیا ورکرز کو ہلاک کیا جا چکا ہے۔ اس تنظیم سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق 1990ء سے اب تک سب سے زیادہ ہلاکتیں عراق میں ہوئیں۔

صرف گزشتہ برس کے دوران دنیا بھر میں 112 صحافیوں اور میڈیا ارکان کو قتل کیا گیا۔ اس تنظیم کے مطابق کسی ایک سال کے دوران سب سے زیادہ صحافیوں کو 2006ء میں قتل کیا گیا جن کی تعداد 155 تھی۔

آئی ایف جے کے مطابق صحافیوں کو ٹارگٹ کلنگ، بم حملوں اور کراس فائرنگ کا نشانہ بنانے کے علاوہ انہیں اغواء بھی کیا گیا۔ آئی ایف جے کے صدر جِم باؤمیلہا کے مطابق قتل کیے گئے ہر 10 صحافیوں میں سے صرف ایک کے بارے میں تحقیقات کی گئیں اور ذمہ داروں کو سزا نہ ملنے کے باعث صحافیوں کے خلاف خطرات میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔

باؤمیلہا کے مطابق، ’’سالانہ جاری کی جانے والی رپورٹوں کا مقصد محض یہ نہیں ہے کہ ہم قتل کیے جانے والے ساتھیوں کی تعداد ریکارڈ کر رہے ہیں بلکہ یہ ان کی عزم و ہمت اور قربانی کو سلام پیش کرنا بھی جو انہوں نے عوام تک معلومات کی فراہمی کے لیے اپنی ذمہ داری ادا کرتے ہوئے دی۔

آئی ایف جے کی رپورٹ کے مطابق 1990 سے اب تک سب سے زیادہ 309 ہلاکتیں عراق میں ہوئیں۔ دوسری سب سے زیادہ ہلاکتیں فلپائن میں ہوئیں جن کی تعداد 146 رہی۔ تیسرے نمبر پر میکسیکو رہا جہاں 120 صحافی ہلاک ہوئے۔ پاکستان میں 115 جبکہ روس میں 109 صحافیوں کو ہلاک کیا گیا۔

گزشتہ برس یعنی 2015ء کے دوران فرانسیسی دارالحکومت پیرس میں 10 جرنلسٹ اس حملے میں ہلاک ہو گئے تھے جو دہشت گردوں نے طنزیہ میگزین شارلی ایبدو پر کیا تھا۔ اس طرح گزشتہ برس فرانس، یمن اور عراق میں ہلاک ہونے والے صحافیوں کی تعداد مساوی رہی۔

آئی ایف جے کی رپورٹ کے مطابق 1990ء سے اب تک علاقے کے حوالے سے سب سے زیادہ ہلاکتیں ایشیا پیسیفک میں ہوئیں اور جن کی تعداد 571 رہی۔ اس کے بعد مشرق وُسطیٰ کا نمبر آتا ہے جہاں 471 صحافی قتل ہوئے۔ امریکی براعظموں میں 472، افریقہ میں 424 جبکہ یورپ میں 357 صحافی ہلاک ہوئے۔

آئی ایف جے کی طرف سے حکومت اہلکاروں، سکیورٹی اور ملٹری افسران اور دیگر سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ صحافیوں کی آزادی کا احترام کریں۔

Comments are closed.