پاکستان اور بھارت دہشت گردی کا مقابلہ کریں

Dr-Tahir-ul-Qadri-speech-Bombay-India_20120317_14

نئی دہلی ۔ /20 مارچ: ہندوستان اور پاکستان کو جنوبی ایشیا میں بڑھتی دہشت گردی کے خلاف مقابلہ کیلئے متحد ہونا چاہیے ۔

پاکستان کے ممتاز عالم دین علامہ طاہر القادری نے آج رام لیلا گراؤنڈ نئی دہلی پر عالمی صوفی فورم کی بڑی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا ۔ انہوں نے کہا کہ دونوں پڑوسی ممالک ایک دوسرے کو دشمن نہ سمجھیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان اور پاکستان کو اس وقت درپیش سب سے بڑا خطرہ دہشت گردی ہے اور اب وقت آگیا ہے کہ دہشت گردوں کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے ۔ ان کے خلاف بھی کارروائی کی جائے جو مذہب کے نام پر بدگمانیاں اور تشدد بھڑکارہے ہیں ۔

علامہ طاہر القادری نے کہا کہ غریبی اور دہشت گردی دونوں ممالک کی د شمن ہے ۔ انہوں نے دولت اسلامیہ ( آئی ایس) پر بھی تنقید کی اور کہا کہ وہ جو کچھ کررہی ہے جہاد نہیں بلکہ لڑائی ہے ۔ انہوں نے آئی ایس ، القاعدہ اور طالبان کی سخت مذمت کی ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان اور پاکستان نے چار جنگیں لڑیں

لیکن ان سے کچھ بھی حاصل نہیں ہوا ۔ اب وقت آچکا ہے کہ دونوں ممالک اس حقیقت کو جان لیں کہ وہ ایک دوسرے کے دشمن نہیں لیکن ان کا مشترکہ دشمن ایک ہے اور وہ دہشت گردی ہے ۔ آئیے ہم سب ملکر اس کا مقابلہ کریں ۔ علامہ طاہر القادری نے کہا کہ ہندوستان اور پاکستان ایک دوسرے سے لڑائی اور برتری ثابت کرنے کیلئے جو رقم خرچ کررہے ہیں اسے ترقی اور غربت کے خاتمہ پر خرچ کرنا چاہیے ۔

غربت عوام کو دہشت گردی کی طرف دھکیل رہی ہے ۔ والدین جن کے پاس اپنے بچوں کو کھلانے کیلئے کھانا نہیں وہ انہیں دہشت گردوں کو فروخت کررہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں غربت اور پسماندگی کو ختم کرنا چاہیے ۔ انہوں نے دہشت گردی کے فروغ کیلئے بین الاقوامی ناانصافی کو بھی مورد الزام قرار دیا اور اسے ختم کرنے پر زور دیا ۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کو یہ فیصلہ کرنا چاہئے کہ گزشتہ تقریباً سات دہایوں سے جارحانہ روش کا سلسلہ وہ ختم کرنا چاہتے ہیں یا نہیں اور وہ امن ، معاشی فروغ و ترقی کی راہ اختیار کرنا چاہتے ہیں یا نہیں ۔

News Desk

Comments are closed.