اچھے طالبان

ارشدمحمود

1280x720-wT4

حافظ سعید المعروف سابق لشکر طیبہ، جماعت الدعوی حال اربوں روپے کے فلاحی نیٹ ورک کے سربراہ ، جنہیں سیکورٹی اسٹیبلش منٹ کے نظریہ دان یا ماوتھ آرگن بھی کہہ سکتے ہیں۔ ان کے ساتھ منسوب مذہبی و جہادی انتہا پسندی کا جو تصورہے، ان میں ایک اچھائیہے۔ وہ یہ ہے کہ انہوں نے جو بھی کرنا ہے۔۔سیکورٹی اسٹیبلش منٹ کے ماتحت رہ کرکرنا ہے۔ اس لئے وہ اچھے طالبان ہی نہیں۔۔اچھے ترین طالبانکی کیٹیگری میں آتے ہیں۔

یہاں طالبان کا لفظ اصطلاحی استعمال کیا ہے۔ ورنہ وہ طالبان سے نفرت کرتے ہیں۔ ان کوجو بھی آرڈر ملتا ہے۔ انہوں نے وہی اور اتنا ہی کرنا ہے۔ پولیس، ایجنسیوں، اخباری تحقیقی رپورٹیں اس کی گواہ ہیں کہ ان کی تنظیموں سے لوگ نکل کر برے طالبان والی تنظیموں میں شامل ہوتے رہے۔ جب افراد کی ذہن سازی کردی جاتی ہے، تو پھر ان کو انفرادی طورپرکنڑول نہیں کیا جاسکتا۔

چنانچہ انتہاپسندی، دہشت گردی کی طرف مائل کرنے والا تعلیمی و تربیتی نیٹ ورک پورے ملک میں محفوظ ہے۔ حافظ سعید کی تنظیموں پرعالمی پابندی لگ چکی ہے۔ امریکہ نے انٹرنیشنل دہشت گرد قرار دے کر ان پر 10 ملین ڈالرکا انعام بھی رکھا ہوا ہے۔ لیکن وہ پاکستان میں کھلے عام محفوظ ترین شخصیت ہیں۔

اسٹیبلش منٹ نے اب ان کو نظریہ پاکستانکی تعلیم وترویج کا کام سونپا ہے۔ جس کے خدوخال میں انڈیا دشمنی کو فروغ دیتے رہنا، کئی طرح کی نفرتوں (مغرب دشمن اور کمیونل بھی) کی حامل مذہبی تعلیم دینا۔۔ امہ امہ کرتے رہنا۔۔۔بوقت ضرورت (ہدایت ملنے پر)۔۔مذہبی جماعتوں کا اجتماع کرکے جلسے جلوس نکالنا، تاکہ سویلین حکومت کی طرف سے کوئی لبرل، سیکولر یا فارن پالیسی میں کوئی ایسا قدم نہ اٹھانے دیاجائے۔۔جوہمارے جنرلوں کو ناپسند ہو۔

ان کے زیر انتظام اس وقت 300 ‘تعلیمی ادارےدو یونیورسٹیاں، میڈیکل کالج، صحت کے ادارے چل رہے ہیں۔ اب ان تمام تعلیمی اداروں میں ظاہر ہےدنیاوی تعلیم کے ساتھ نظریہ پاکستانکی تعلیم بھی دی جاتی ہے۔۔۔ اور وہ پڑھی لکھی کس طرح کی پراڈکٹبن کرنکلتی ہوگی۔۔۔ظاہر ہے وہ سارے چھوٹے موٹے حافظ سعید جیسے اسلام پسند اور محب وطن بن کرنکلتے ہونگے۔

ان کے نظریہ پاکستان میں انڈیا پاکستان کا سب سے بڑا ابدی اورازلی دشمن ہے۔ انڈیا اصل میں بلاد اسلامی ہندہے۔ ہندو مسلمان اور پاکستان کا کبھی دوست نہیں ہوسکتا۔۔(یہود ونصارا کی ایکسٹینشن)۔ وہ انڈین مسلمانوں کے ساتھ رابطہ کرکے۔۔۔بلاد اسلامیہ ہند کے ایجنڈے پران کو قائل کرنا چاہتے ہیں۔ کیونکہ انڈیا اسلام اور مسلمانوں کا ملک ہے۔ وہ داہش کے سخت خلاف ہیں۔

ظاہر ہے ہمیں وہ جہاد اور اسلامچاہئے،جو ہماری اسٹیبلش منٹ کے کنٹرول میں ہو۔ وہ نہیں چاہئے جو ہمارے اوپر ہی چڑھ دوڑیں۔ ان کا کہنا ہے۔انڈیا بلوچستان، فاٹا، سندھو دیش، کراچی سب جگہ ملوث ہے۔ وہ نظریہ پاکستان رابطہ کونسل کے تحت ملک بھرمیں ہر شہر جا کرآج کل جلسے کررہے ہیں۔ اورعوامی رائے عامہ بنا رہے ہیں۔ ایک رپورٹ کے مطابق ہماری موجودہ اسٹیبلش منٹ کے کچھ حصے اس بات پر تشویش کا اظہارکررہے ہیں، کہ ملک میں نظریہ پاکستانکی تعلیم وتربیت کمزورپڑتی جارہی ہے۔ 


(دی نیوز کی ایک رپورٹ سے ماخوذ)

Comments are closed.