محمد علی

0123تر67

بین الاقوامی شہرت یافتہ باکسر افریقن امریکن مسلمان محمد علی کلے 74سال کی عمر میں گذشتہ روز انتقال کرگئے ۔

وہ پچھلے کافی عرصے سے علیل تھے ۔ پاکستان میں محمد علی کلے پاکستان بہت پاپولر تھے اور ان کی شہرت کی وجہ یہ بالکل نہیں تھی کہ وہ بہت بڑے باکسر اور ورلڈ چمپیئن ہیں بلکہ ان مقبولیت کی بنیاد ان کی مذہبی وابستگی تھی ۔

عام پاکستانیوں کے دل میں ان کا قبول اسلام ان کے لئے عزت و احترام پیدا کرنے کا سبب بنا تھا ۔وہ کتنے بڑے اتھلیٹ اور باکسرتھے۔ پاکستانیوں کو اس سے کوئی خاص غرض نہیں تھی بلکہ عام تاثر یہ تھا کہ وہ بڑے باکسر بنے ہی اس لئے تھے کہ انھوں نے اسلام قبو ل کر لیا تھا ۔

کلے امریکہ کے سیاہ فام باشندوں کی اپنے حقوق کے لئے جدو جہد کے بہت بڑے چمپین تھے ۔ انہوں نے علیجاہ محمد(1897-1975)کی تعلیمات کے زیر اثر قبول اسلام کیا تھا ۔

علیجاہ نے امریکہ کے سیا ہ فام باشندوں کے حقوق کے لئے’ نیشن آف اسلام ‘کے نام سے ایک تنظیم بنائی تھی ۔ یہ تنظیم اپنی عبادت گاہ کو مسجد کی بجائے’ ٹمپل آف اسلام ‘کہتی تھی ۔ سیاہ فام عوام کے حقوق کے لئے علیجاہ اس قدر متشدد ہوجاتے تھے کہ نسل پرستی کی سرحدوں کو چھونے لگتے تھے۔

اپریل1967میں کلے نے ویتنام جنگ میں حصہ لینے سے یہ کہہ کر انکار کیا تھا کہ وہ’ نیشن آف اسلام‘ کا مبلغ ہے اور مبلغ ہونے کے ناتے وہ جنگی سرگرمیوں میں حصہ لینے سے مستثنی ہے بالکل اسی طرح جس طرح کہ مسیحی پادریوں کو جنگی خدمات سے استثنا حاصل ہے ۔

علیجا ہ کی مذہبی تعلیمات مسیحیت اور اسلام کا ملغوبہ تھیں ۔اگر ان کی تعلیمات کو پاکستان میں بیان کیا جائے تو ’توہین مذہب‘ کے قانون کے تحت وہ قابل گرفت ہیں لیکن ان کے بارے میں عام پاکستانیوں کو کچھ پتہ نہیں اس لئے وہ اس بات پر ہی خوش تھے کہ کلے مسلمان تھا ۔

کلے کے جو دینی عقائد تھے اگر وہ پاکستان میں رہ کر ان پر عمل پیرا ہونے کی کوشش کرتا تو یقیناًکب کا ’شہادت ‘ کے مرتبے پر فائز ہوچکا ہوتا ۔

لیاقت علی ایڈووکیٹ

Comments are closed.