اسلام میں بغیر نکاح کے لونڈیاں رکھنے کا حکم

christian-women-sex-slaves-iraq

دنیا میں جہاں داعش کی دہشت گردی کی کاروائیاں جاری ہیں وہیں علما کرام بغیر نکاح کے لونڈیاں رکھنےکا جواز بھی دے رہے ہیں ۔ان کا کہنا ہے کہ جنگ کے دوران دشمن کی عورتوں کو بطور لونڈیاں رکھا جاسکتا ہے۔

برطانوی جریدے ’ڈیلی میل‘ نے علی حمودہ نامی ایک مبلغ کا بیان شائع کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اسلام میں بعض اوقات ’جنسی غلام‘ رکھنے کی ممانعت نہیں ہے۔ کارڈف کی مسجد کے خطیب نے اس بارے میں حوالے بھی دیے۔

علی حمودہ نے اپنے مؤقف کی وضاحت کر تے ہوئے بعض احادیث کا حوالہ بھی دیا، جن کی ایک تشریح کے مطابق پیغمبراسلام نے کہا تھا کہ قیامت کے آثار میں سے ایک یہ بھی ہے کہ غلام لڑکی اپنے مالک کو جنم دے گی۔

حمودہ تشریح بیان کرتے ہوئے کہتے ہیں، ’’اس کی ایک توجیح یہ بھی ہے کہ قیامت سے قبل دنیا میں بہت زیادہ جنگیں ہوں گی، جیسا کہ ہم آج دیکھ رہے ہیں۔ ان جنگوں کی وجہ سے خواتین کو یرغمال بنا لیا جائے گا، انہیں غلاموں کے طور پر رکھا جائے گا‘‘۔

اس مبلغ کی المنار مسجد میں تقریروں کو ایک انڈر کور رپورٹر نے ریکارڈ کیا تھا۔ گفت گو میں حمودہ نے تیرہ برس تک کی عمر کے بچوں سے کہا کہ ’’قیامت قریب ہے‘‘۔

وہ مزید کہتے ہیں، ’’اور اس وقت جنسی غلام خاتون کے اپنے مالک کے ساتھ تعلقات کی اجازت ہے۔ اس کی اسلام اجازت دیتا ہے کہ غلام خاتون یا بیوی کے ساتھ تعلقات رکھے جا سکتے ہیں‘‘۔

حمودہ پر بعض برطانوی حلقے یہ الزام عائد کرتے ہیں کہ وہ شدت پسندی کو ہوا دے رہے ہیں۔ ان پر یہ بھی الزام ہے کہ انہوں نے تین ایسے برطانوی نوجوانوں کو انتہا پسندی کی طرف راغب کیا جنہوں نے شام جا کر ’اسلامک اسٹیٹ‘ میں شمولیت اختیار کی تھی۔

فلسطین میں پیدا ہونے والے حمودہ نے یہ بھی کہا کہ موسیقی ایک ’بیماری‘ اور ’شیطانی آلہ‘ ہے۔انڈر کور رپورٹر رضوان سید کا کہنا ہے کہ مسجد میں انہوں نے ایسی کتابیں دیکھیں جو تشدد، جنسی تعصب، ہم جنس پرستوں سے نفرت اور ریاست کی جانب سے موت کی سزا کی حمایت کرتی ہیں۔

المنار مسجد دنیا بھر سے اسلامی مبلغین کو دعوت دیتی ہے۔ ’ڈیلی میل‘ کے مطابق محمد مصطفیٰ المخری نامی القاعدہ کا اتحادی اور مصری اسلامی جہاد کا سابق لیڈر بھی یہاں آ چکا ہے۔ المنار کے منتظمین شدت پسندی سے تعلق کی تردید کرتے ہیں۔

دوسری طرف پاکستان میں بھی مذہبی پیشواوں کے خیالات بھی اسی قسم کے ہیں جہاں وہ ایک طرف بغیر نکاح کے لونڈیاں رکھنے کی بات کرتے ہیں تو دوسری طرف طالبان اور القاعدہ کو ہیرو قرار دیتے ہیں۔

پاکستان میں حال ہی میں ریٹائر ہونے والے ایک بیوروکریٹ اوریامقبول جان بھی اسی قسم کے خیالات کا پرچار کر رہے ہیں۔انہوں نے حال ہی اپنے ایک ٹی وی پروگرام میں کہاہے کہ اسلام کے اندر سب سے زیادہ فدیے کے طورپر غلام مردوں اور لونڈیوں کو آزاد کرنے کا ذکر ہے ، اگرعورت آپ کی لونڈی ہے تو نکاح کے بغیر تعلقات بناناجائز ہے اور اس کی اجازت اسلام نے دی ۔

نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگوکرتے ہوئے اوریا مقبول جان نے بتایاکہ آپ کو انسانی فطرت کے لحاظ سے چلنا پڑتاہے ، رسول اللہ نے فرمایا کہ اللہ کی، اس کے فرشتوں کی اور تمام انبیا کی لعنت اس شخص پر جو ایک آزاد مرد یا عورت کو خرید کر بیچے۔ اب یہ نہیں ہوسکتا کہ میں اس گھر سے چار بندے یا عورت اغوا کئے تو اس کو لونڈی بناوں ۔ اللہ کو پتہ تھا کہ میں نے جس انسان کو تخلیق کیا ہے اس نے جنگ چھوڑنا ہی نہیں ۔پہلی جنگ عظیم ، دوسری اور آج کی عراق ، افغانستان ، ویتنام جنگ اور اس میں عورتیں سمگل ہوتی ہیں ،اللہ تعالیٰ کہتا ہے اس طرح مت کرو، ان کو اٹھاو اور گھر میں لا کر اپنی لونڈیاں قرار دیں۔

نکاح کے بغیر تعلقات قائم کرنے سے متعلق سوال کے جواب میں اوریا مقبول جان کاکہناتھاکہ یہ اختیار اللہ نے دیاہے ، پاکستان میں مکمل اسلامی ریاست موجود ہو تو یہ سب چیزیں جائز ہوتی ہیں۔

DW/News Desk

2 Comments