ٹرمپ قربانی کا مطلب نہیں جانتے۔ہمایوں خان مرتد تھا، داعش

160729013821_dnc_624x351_getty_nocredit

عراق میں ہلاک ہونے والے ایک امریکی فوجی کی ماں نے رپبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ان کا مذاق اڑانے پر انھیں جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ ڈونلڈ‌ ٹرمپ اسلام کے بارے میں لاعلم ہیں اور وہ لفظ قربانی کا مطلب نہیں جانتے۔

سن2004 میں عراق میں ایک حملے میں مارے جانے والے امریکی فوج کے کیپٹن ہمایوں خان کے والد خضر خان نے ڈیموکریٹک پارٹی کے کنوینشن میں ، پچھلے ہفتے، ایک جذباتی تقریر کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ کی تارکین وطن اور مسلمانوں کے بارے میں پالیسیوں کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ ٹرمپ تم نے کوئی قربانی نہیں دی۔ اس وقت ان کی اہلیہ غزالہ خان بھی اسٹیج پر ان کے ساتھ تھیں، لیکن وہ اس دوران خاموش رہی تھیں۔

خضر خان اور غزالہ خان کے بیٹے ہمایوں خان 27 سال کی عمر میں سنہ 2004 میں عراق میں ایک کار بم دھماکے میں ہلاک ہو گئے تھے۔امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ میں ایک مضمون میں غزالہ خان نے کہا کہ ان کے شوہر نے ان سے پوچھا تھا کہ کیا وہ کچھ کہنا چاہیں گی لیکن وہ بہت زیادہ پریشان حال تھیں۔

انھوں نے لکھا: ’کنوینشن کے سٹیج کی جانب چلتے ہوئے، جس کے پیچھے میرے بیٹے کی بڑی سی تصویر تھی، میں خود پر بمشکل قابو رکھ سکی۔ ایک ماں کیا کرسکتی؟ ڈونلڈ ٹرمپ کے بچے ہیں جن سے وہ پیار کرتے ہیں۔ کیا انھیں واقعی اس بات پر حیران ہونے کی ضرورت ہے کہ میں کیوں نہ بولی؟‘

انھوں نے مزید لکھا کہ ’ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ انھوں نے بہت ساری قربانیاں دی ہیں۔ وہ لفظ قربانی کا مطلب نہیں جانتے۔غزالہ خان کا کہنا تھا کہ اگرچہ وہ کچھ نہیں بولیں، ’تمام دنیا، تمام امریکہ نے میرا درد محسوس کیا۔‘

دوسری جانب سینيئر سیاستدانوں نے کہا ہے کہ ایک قومی ہیرو کی ماں کے بارے میں ایسی باتیں کرنا کسی طرح روا نہیں۔سابق صدر بل کلنٹن نے کہا ’میری یہ فہم سے باہر ہے کہ وہ ایک گولڈ سٹار کی ماں کے بارے میں ایسا کیسے کہہ سکتے ہیں‘۔

ڈیموکریٹ پارٹی کے نائب صدر کے لیے نامزد امیدوار ٹم کین نے ٹرمپ کے بیان کو نامناسب قرار دیا۔ اے پی کے مطابق انھوں نے کہا ’وہ اسے مضحکہ خیز بنا رہے تھے۔ اس سے ایک بار پھر یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وہ ذہنی طور پر فٹ نہیں۔ اگر آپ میں احساس ہمگدازی نہیں تو ہمیں نہیں لگتا کہ اسے وہ سیکھ سکتے ہیں۔

بعض رپبلکن رہنماؤں نے بھی اسے پسند نہیں کیا۔ اوہائیو کے گورنر جان کیسچ نے ٹویٹ کیا: ’گولڈ سٹار والدین کے ساتھ ایک ہی طرح سے پیش آیا جا سکتا ہے اور وہ ہے عزت و وقار کے ساتھ‘۔

کچھ مبصرین کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ ان مسلمانوں کو امریکہ سے نکالنے کی بات کرتا ہے جو امریکہ میں شریعت نافذ کرنا چاہتے ہیں۔خضر خان نے جہاں اپنے بیٹے کی قربانی کا ذکر کیا ہے وہاں انہیں امریکہ میں بسنے والے ان مسلمانوں کا ذکر بھی کرنا چاہیے تھے جو امریکہ کی ثقافت سے نفرت کرتےہیں اور شریعت نافذ کرنے کے دعوے کرتے ہیں۔خضر خاں کو چاہیے تھا کہ وہ مسلمان خود کش حملہ آوروں کی مذمت کرنے کے ساتھ ساتھ داعش کی سرگرمیوں کی بھی مذمت کرتے۔

دوسری طرف دہشت گرد گروہ ’اسلامک اسٹیٹ‘ نے ہمایوں خان کو ’مرتد‘ قرار دیا ہے۔ اس جہادی گروہ کے آن لائن میگزین ’دابق‘ نے ہمایوں خان کی قبر کے کتبے کی ایک تصویر کے ساتھ لکھا، ’’ایک مرتد کے طور پر مرنے سے خبردار رہا جائے‘‘۔

ایک نومسلم امریکی جہادی نے اس تصویر کے ساتھ شائع کردہ اپنے آرٹیکل میں لکھا ہے کہ مسلمانوں کو مغربی اثر و رسوخ کے خلاف مزاحمت کرنا چاہیے۔ اس نامعلوم شدت پسند نے مزید لکھا کہ مغربی دنیا میں رہنے والے مسلمانوں کو ’اسلامک اسٹیٹ‘ کے زیر انتظام علاقوں کی طرف ہجرت اختیار کر لینا چاہیے اور اگر وہ ایسا نہ کر سکیں تو انہیں اپنے اپنے معاشروں میں اپنے طور پر حملے کرنا چاہییں۔

BBC/DW/News

One Comment