ذاکر نائیک کیا ہندوستانی مسلمانوں کے باس ہیں؟

09-zakir-naik

حیدرآباد۔ 11 ستمبر (پی ٹی آئی) مرکزی وزیر ایم وینکیا نائیڈو نے متنازعہ مبلغ اسلام ذاکر نائیک کی جانب سے حکومت کے خلاف عائد کردہ الزامات کو آج بالکلیہ طور پر واہیات اور مفروضہ قرار دیتے ہوئے ان (ڈاکٹر نائیک) پر الزام عائد کیا کہ وہ مذہب کے سایے میں پناہ لینے کی کوشش کررہے ہیں۔

وینکیا نائیڈو نے حیرت کے ساتھ دریافت کیا کہ آیا ڈاکٹر نائیک تمام ہندوستانی مسلمانوں کے سربراہ و سرپرست ہیں، وزیر اطلاعات و نشریات نے سوال کیا کہ ’’آیا ذاکر نائیک تمام ہندوستانی مسلمانوں کے باس ہیں؟ وہ کیا بکواس کررہے ہیں، انہیں خود اپنے بارے میں کی جانے والی تنقیدوں کا جواب دینا چاہئے۔ اس پر مسلمانوں کو ان سے کیا لینا دینا ہوسکتا ہے‘‘۔

واضح رہے کہ ذاکر نائیک نے گزشتہ روز ممبئی میں چار صفحات پر مشتمل ’کھلا مکتوب‘ جاری کرتے ہوئے حکومت سے کہا تھا کہ آخر انہوں نے ایسا کیا کیا تھا جس پر انہیں ’’ڈاکٹر ٹریر‘‘ کا لیبل حاصل ہوا ہے۔ ڈاکٹر ذاکر نائیک نے اپنے خلاف تمام الزامات کا منطقی جواب طلب کیا تھا۔

وینکیا نائیڈو نے اسلامی مبلغ کے اس الزام کو بالکلیہ طور پر واہیات اور مفروضہ قرار دیا جس میں انہوں (ذاکر نائیک) نے کہا تھا کہ یہ نہ صرف ان کے خلاف حملہ ہے بلکہ تمام ہندوستانی مسلمانوں کے خلاف حملہ ہے۔

مرکزی وزیر نے کہا کہ ’’انہوں نے کوئی غلطی کی تھی اور اس کے بعد حکومت کوئی کارروائی کرنا چاہتی تھی۔ اگر صرف یہی بات ہے تو آپ دراصل مذہب کے نام پر پناہ لینے کی کوشش کررہے ہیں‘‘۔

ذاکر نائیک کے الزامات پر سخت اعتراض کرتے ہوئے بی جے پی کے سینئر لیڈر نے کہا کہ ’’یہ بھی ایک راستہ ہے… ایک نیا انداز ہے، لوگ جرائم کرتے ہیں یا غلطی کرتے ہیں اور پھر مذہب یا ذات پات یا علاقہ یا زبان کی آڑ میں پناہ لینے کی کوشش کرتے ہیں تاکہ انہیں اپنی کی ہوئی غلطیوں پر کچھ تائید حاصل ہوسکے۔

پیس ٹی وی کے بانی یکم جولائی 2016ء کو ڈھاکہ دہشت گرد حملے کے ایک ملزم کی جانب سے یہ اعتراف کئے جانے کے بعد کہ وہ ذاکر نائیک کی تقاریر سے متاثر ہوا ہے، سکیورٹی ایجنسیوں کی کڑی نگرانی میں آئے ہوئے ہیں۔

روزنامہ سیاست حیدرآباد انڈیا

Comments are closed.