ٹرمپ کو کامیاب بنانے کی کوشش کریں گے

_92389984_15c747bb-31ab-452b-97db-ba49e6bfeb98

امریکہ کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں صدر براک اوباما سے ملاقات کے بعد کہا ہے کہ صدر اوباما سے ملاقات ان کے لیے ’اعزاز کی بات‘ تھی۔ صدر براک اوباما نے ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کو ’شاندار‘ قرار دیا۔

امریکی صدر باراک اوباما نے نامزد صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو یقین دہانی کرائی ہے کہ ان کے دور اقتدار کو کامیاب بنانے کی خاطر ہر ممکن تعاون کیا جائے گا۔ اوباما نے کہا کہ ٹرمپ کے ساتھ ان کی ملاقات ’انتہائی تعمیری اور شاندار‘ رہی۔اوباما نے کہا: ‘اب ہم سبھی ان کے امریکہ کو متحد رکھنے اور اس کی قیادت سنبھالنے کی کامیابی کے متمنّی ہیں۔

منگل کو امریکا میں ہوئے صدارتی انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے والے ری پبلکن سیاستدان ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعرات کے دن وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر باراک اوباما سے ملاقات کی۔

امریکی صدارتی الیکشن کے بعد نو منتخب صدر کی وائٹ ہاؤس میں اس وقت کے صدر سے ملاقات ایک سیاسی روایت ہے۔ اوباما اور ٹرمپ کی پہلی ملاقات تقریبا نوّے منٹ تک جاری رہی، جس میں متعدد موضوعات زیر بحث آئے۔

اس ملاقات کے بعد اوباما نے صحافیوں کو بتایا کہ وہ ٹرمپ کے دور اقتدار کامیاب بنانے کی خاطر ہر ممکن تعاون فراہم کریں گے۔ اوباما کا کہنا تھا کہ اس ملاقات میں کئی موضوعات پر تبادلہ خیال کیا گیا، جن میں انتظامی، داخلی اور خارجی معاملات زیر بحث آئے۔ اوباما نے مزید کہا کہ ٹرمپ کی طرف سے ملکی اور غیر ملکی امور کے بارے میں کام کرنے کی خواہش دیکھ کر ان کی حوصلہ افزائی ہوئی ہے۔

اس موقع پر ٹرمپ نے کہا کہ یہ اوباما کے ساتھ ان کی پہلی ملاقات تھی، جو بہت اچھی رہی۔ اوول آفس میں صحافیوں سے گفتگو میں ٹرمپ نے عندیہ دیا کہ وہ اہم حکومتی امور پر مشاورت کی خاطر اوباما سےمشاورت بھی کریں گے۔

ٹرمپ نے کہا کہ اس ملاقات میں اوباما نے کچھ داخلی مسائل کی نشاہدہی کی جبکہ ساتھ ہی یہ بھی بتایا کہ کیا کیا کامیابیاں حاصل کی جا چکی ہیں۔ ٹرمپ نے کہا کہ وہ سمجھے تھے کہ یہ ملاقات دس یا پندرہ منٹ تک جاری رہے گی لیکن یہ طول پکڑ گئی۔

باراک اوباما کی طرف سے امید کا اظہار کیا  گیا تھا کہ ’سیاسی اختلافات‘ کے باوجود اقتدار کی منتقلی بہتر طریقے سے  مکمل ہو گی۔ منگل کے روز منعقد ہونے والے صدارتی انتخابات میں ری پبلکن پارٹی کی طرف سے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے کامیابی حاصل کی تھی۔

اوباما نے کہا: ‘اب ہم سبھی ان کے امریکہ کو متحد رکھنے اور اس کی قیادت سنبھالنے کی کامیابی کے متمنّی ہیں۔

اوباما نے لوگوں کو متحد رہنے کی بات کہی ہے جبکہ ہلیری کلنٹن نے اپنے حامیوں سے کہا ہے کہ ٹرمپ کو قیادت سنبھالنے کا موقع دیا جانا چاہیے۔

ایک ایسے وقت میں جب ٹرمپ کو دنیا بھر سے مبارکباد کے پیغامات بھیجے جا رہے ہیں، امریکا کے مختلف شہروں میں ان کے خلاف مظاہرے بھی جاری ہیں۔

نیویارک میں ہزاروں افراد نے ٹرمپ ٹاور کی جانب مارچ کیا اور ڈونلڈ ٹرمپ کی امیگریشن، ہم جنس پرستی اور اسقاطِ حمل کے بارے میں پالیسیوں کے خلاف نعرے بازی کی۔

پولیس نے پہلے ہی اس عمارت کے آس پاس سکیورٹی سخت کر دی تھی اور روکاٹیں کھڑی کر دی تھیں۔ امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کے مطابق اس احتجاج میں شریک 15 افراد کو پولیس نے حراست میں بھی لیا ہے۔

DW/BBC

Comments are closed.