لکھنا چھوڑ دو

عیسی طاہرسنجرانی

ارے لوگو لکھنا چھوڑ دو

ان لکھنے والوں سے مجھے ڈر لگتا ہے

یہ لکھنے والے میری آن میری شان کے دشمن ہیں

جو آواز اٹھاتے ہیں

جو آواز بنتے ہیں

ان ماؤں کی

ان بہنوں کی

جن کے لاڈلوں کا گلا میں نے کاٹا ہے

ان سے مجھ کو ڈر لگتا ہے

کوئی ان سے کہہ دو

لکھنا چھوڑدو

آواز اٹھانا چھوڑ دو

،تمہارے اس لکھنے سے، آواز اٹھانے سے، میرا دم گھٹتا ہے

ارے لکھنے وال، آواز اٹھانے والو

اپنی اوقات میں رہو

اس آواز کو..

تمہاری للکار کو دبانا آتا ہےمجھ کو

ایک نہیں دو نہیں

نو نو لکھنے والوں کی آواز دبانی آتی ہے مجھ کو۔

مجھے آتا ہے سنبھالنا ان کو

اب ہوشیار ہوجاو لکھنے والو،آواز اٹھانے والو،

جس کو میں غدار کہوں، تم بھی کہہ دو

جس کو میں کافر کہہ دوں تم بھی کہہ دو۔

بس یہی اک راستہ ہے تمہارے زندہ رہنے کا۔

تو حق بات کہنا چھوڑ دے ،

لکھنا چھوڑ دے

آواز اٹھانا چھوڑ دے

اور زندہ رہ میری طرح آن سے شان سے

پر لکھنا چھوڑ دے

One Comment