نارووال سے بمبئی

لیاقت علی ایڈووکیٹ

بالی وڈ فلم انڈسٹری کی تاریخ ایک سے صدی سے زائد عرصہ پر محیط ہے۔ ان سو سالوں میں بالی وڈ کی ترقی اور نشو ونما جن خواتین و حضرات کی بے پنا ہ تخلیقی صلاحیتوں کی مرہون منت ہے ان میں کیدار شرما کا نام بہت نمایاں ہے۔

کیدار شرما بیک وقت ہدایت کار، پروڈیوسر،مکالمہ نگار،سکرین پلے رائٹراور گیت کار تھا ۔ کیدار شرما پنجاب کے دارالحکومت لاہور سے شمال مشرق کی طرف واقع شہر نارووال میں اپریل 1910 میں پیدا ہوا ۔ والدین انتہائی غریب تھے ۔ مفلسی کا یہ عالم تھا کہ کیدار شرما کے دوبھائی علاج معالجے کی مناسب سہولتیں نہ ہونے کی بنا پر بچپن ہی میں انتقال کر گئے تھے۔

اس کی ایک بہن جوانی میں تپ دق کے ہاتھوں زندگی کی بازی ہار گئی تھی ۔ لے دے کہ اس کے بہن بھائیوں میں سے ایک چھوٹا بھائی ہمل رائے بچا جو کیدار شرما کے ساتھ معاون کے طور پر کام کرتا رہا اور اس کی وجہ شہرت اردو شاعری تھی۔

کیدار شرما نے ابتدائی تعلیم امرتسر میں پائی ۔ سکول کے زمانے ہی سے کیدار شرما فوٹو گرافی اور پینٹنگ میں دلچسپی لینا لگا تھا ۔ہائی سکول مکمل کرنے کے بعد کیدار شرما گھر سے بھاگ کر بمبئی چلا گیا جو ان دنوں فلم اور فنو ن لطیفہ کے دیگر شعبوں میں دل چسپی رکھنے والے ہر نوجوان کی منزل ہوا کرتی تھی۔

کیدار نے بمبئی میں قیام کے دوران بہت کوششیں کیں کہ کسی طرح اسے فلموں میں کام مل جائے لیکن اس کو اس میں کامیابی نہ مل سکی اور اسے مایوس ہوکر واپس امرتسر لوٹنا پڑا تھا۔امرتسر واپس آکر کیدار شرما نے ایک مرتبہ پھرتعلیم کی طرف توجہ دی اور کالج میں داخلہ لے لیا۔ اداکاری کے شوق کی تکمیل کے لئے کیدار شرما نے کالج میں ڈرامہ کلب کی داغ بیل ڈالی اور مختلف موضوعات پر ڈرامے پیش کئے۔

یہ کالج کا ڈرامہ کلب اور اس کے پیش کردہ ڈرامے ہی تھے جن کی بدولت کیدار شرما کو پہلی دفعہ فلم میکنگ کا موقع ملا۔کیدار شرما نے اپنی پہلی فلم شراب کے مضر اثرات پر بنائی تھی اور یہ فلم بنانے کی پیش کش اسے ایک سماجی تنظیم نے کی تھی جس کے سربراہ نے کیدار شرما کے سٹیج ڈرامے دیکھے تھے۔ وہ کیدار کے ڈراموں کی پیش کش ، اداکار ی اور دیگر تکنیکی شعبوں میں مہارت سے بہت متاثر ہوا اور اس نے کیدار شرما سے کہا کہ وہ ان کی تنظیم کے لئے فلم بنائے۔

فلم سے حاصل ہونے والی آمدن سے کیدار شرما نے اپنے تعلیمی اخراجات پورے کئے اور خالصہ کالج امرتسر سے انگریزی میں ایم ۔اے کی ڈگر ی حاصل کی ۔ اس دوران کیدار شرما کی شادی ہوچکی تھی اس لیے اس نے امرتسر میں رہنے کو تر جیح دی اور روٹی روزی کے لئے مصوری کو بطور پیشہ اپنا لیا ۔ 1933میں دیپک بوس کی فلم ’پورن بھگت‘ نمائش کے لئے پیش ہوئی ۔

نیو تھیٹر سٹوڈیو کی’ پورن بھگت‘ سے کیدار شرما اس قدر متاثر ہوا کہ اس نے کلکتہ جا کر ایک دفعہ پھر فلمی دنیا میں قسمت آزمائی کا فیصلہ کر لیا۔ کلکتہ میں کئی مہینوں پر محیط بے روزگاری کے بعد کیدار کی ملاقات نیو تھیٹر سے وابستہ ایک اداکار پرتھوی راج کپور سے ہوئی۔ پرتھوی راج کپور ان دنوں غیر معروف اداکار تھا اور نیو تھیٹر کی فلموں میں ثانوی کردار اد کیا کرتا تھا۔

پرتھوی راج کپور کے ہاں کیدار اس کے آٹھ سالہ بیٹے راج کپور سے بھی ملا جو مستقبل میں بالی وڈ کا سپر سٹار ثابت ہوا۔پرتھوی راج نے کیدار کا تعارف اپنے ہمسائے اور مستقبل کے معروف گلوگار اور ہیرو کندن لعل سہگل سے کرایا جو ان دنوں غیر معروف تھا ۔ کندن لعل سہگل نے اپنے ایک دوست کی وساطت سے کیدار شرما کی دیپک بوس سے ملاقات کا بندوبست کرادیا۔

دیپک بوس نے کیدار شرما کی فوٹو گرافی میں مہارت دیکھتے ہوئے اسے اپنی فلم سیتا(1934 ) میں سٹل فوٹوگرافی کی ذمہ داری سونپ دی ۔کیدار شرما کو اپنے کیرئیر کی ابتدا میں بڑا چانس اس وقت ملا جب 1935میں دیپک بوس نے اپنی فلم ’انقلاب‘ میں نہ صرف اسے اداکاری کا موقع فراہم کیا بلکہ فلم کے سیٹ اور پوسٹر ز بھی اسی نے ڈیزائن کیے تھے ۔ کیدار شرما نیو تھیٹر کی فلموں۔۔’ دھوپ چھاوں ‘اور ’پجار ن ‘کی تیاری میں مختلف حیثیتوں سے وابستہ رہا ۔

کیدار شرما کی فنی زندگی نے اس وقت بڑا موڑ کاٹا جب دیپک بوس نے اسے’ دیو داس ‘کے مکالمے اور گیت لکھنے کی دعوت دی ۔دیوداس کے ہیر و کیدار کے دوست اور محسن کندن لعل سہگل تھے۔’دیوداس‘ ہٹ فلم ثابت ہوئی اور کیدار شرما کے لکھے گیتوں نے ہندوستان بھر میں دھوم مچادی تھی۔کیدار کے لکھے گیتوں کوپبلک اور پریس میں بہت زیادہ پذیرائی ملی تھی۔دیوداس کے دو گیت۔۔’بلم آئیو بسو مورے من میں‘ اور ’دکھ کے دن اب بیتت ناہئیں‘ نے مقبولیت کے تمام ریکارڈ توڑدیئے تھے ۔

بطور ہدایت کار کیدار شرما کو بریک تھرو 1940 میں اس وقت ملا جب اس نے فلم ’تمہاری جیت‘ مکمل کی تھی۔’تمہاری جیت‘ کا ہدایت کار رنجیت سین تھا لیکن بوجوہ وہ یہ فلم مکمل نہ کر سکا جس کے بعد’ تمہاری جیت‘ کو کیدر شرما نے مکمل کیا تھا ۔’ تمہاری جیت‘ کے بعد اسے اپنی لکھی ہوئی کہانی کو’ اولاد‘ کے نام سے فلمانے کا موقع ملا ۔ ’اولاد ‘ کو باکس آفس پر کوئی خاص کامیابی تو نہیں ملی تھی لیکن اس کے باوجود اسے’ چترلیکھا ‘ڈایئریکٹ کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی ۔

چترلیکھا‘ نے مقبولیت کے تمام ریکارڈ توڑ دیئے اور اس کے ساتھ ہی کیدار شرما کوبھی بطور ہدایت کار تسلیم کرلیا گیا ۔۔ ’چترلیکھا‘ کی بے مثال کامیابی نے کیدار شرما کو حوصلہ دیا اور اس نے اپنی فلمیں پروڈیوس کرنا شروع کردیں۔کیدار شرما نے اپنی پہلی فلم’ نیل کمل‘ میں راج کپور اور مدھوبالا کا کاسٹ کیا تھا۔ان دونوں کی یہ پہلی فلم تھی۔ کیدار شرما نے اپنی فلم ’سہاگ رات‘،(1948) میں گیتا بالی کو متعارف کرایا ۔بعدا زاں گیتا بالی اور راج کپور کو لے کر اس نے ’باورے نین (1950) بنائی تھی۔

اسی سال اس نے نرگس اور دلیپ کمار کو لے کر ’جوگن ‘ بنائی تھی جو بالی وڈ فلموں میں کلاسیک کا درجہ رکھتی ہے۔ کیدار شرما نے مالا سنہا ،بھارت بوشن اور تنوجہ کو بھی متعارف کرایا تھا 1950 کی دہائی میں کیدار شرما کو بھارت کے وزیر اعظم جواہر لال نہرو نے بچوں کے لئے فلمیں بنانے کی دعوت دی جو اس نے قبول کرلی۔ کیدار شرما نے ’ جل دیپ‘ کے نام سے بچوں کے لئے جو فلم بنائی اس کو بین الاقوامی طور پر بہت سراہا گیا تھا۔کیدار شرما 1990 کی دہائی میں بھی فلموں کے گیت اور کہانیاں لکھتے رہے۔

کیدار شرما نے دی ون اینڈ اونلی کیدار شرما کے عنوان سے اپنی خود نوشت بھی لکھی تھی۔ کیدار شرما کی فلمیں 1 ۔انقلاب( سیٹ پینٹر، اداکار) 2۔دھوپ چھاوں ( اداکار)3۔پجارن( اداکار)4۔کروڑپتی( اداکار ، گیت نگار)5۔دیوداس(مکالمہ نگار، گیت نگار)6۔ودیا پتی(( اداکار)7 ۔انات اشرم( کہانی) 8۔جوانی کی ریت(مکالمے)9 ۔بڑی دیدی( کہانی، اداکار) 10 ۔تمہاری جیت(گانے) 11۔دل ہی تو ہے(ہدایت کار، گانے) 12۔زندگی (کہانی) 13 ۔اولاد (ہدایت کار)14۔چتر لیکھا( ہدایت کار) 15۔ارمان( ہدایت کار)16۔گوری( ہدایت کار)18 ۔ممتاز محل(ہدایت کار)19۔دھنا بھگت(ہدایت کار ) 20۔چاند چکوری(ہدایت کار)21 ۔دنیا اک سرائے( ہدایت کار)22۔نیل کمل(کہانی،ہدایت کار،پروڈیوسر) 23سہاگ رات(ہدایت کار) 24۔نیکی اور بدی( ہدایت کار ، اداکار) 25۔باورے نین( کہانی،ہدایت کار، پروڈیوسر) 26۔جوگن(ہدایت کار) 27۔گناہ( ہدایت کار) 28۔چورا چوری( ہدایت کار)29۔رنگین راتیں( پروڈیوسر،ہدایت کار، گانے) 30۔ہماری یاد آئے گی(ہدایت کار، گانے)31 ۔فریاد( ہدایت کار)32 ۔چتر لیکھا ( ہدایت کار، کہانی) 33۔کاجل( کہانی)۔

Comments are closed.