کنزرویٹو اور لبرل نظریات

مبارک حیدر

پچھلے دو برس سے امریکہ میں کنزرویٹو اور لبرل نظریات کا ٹکراؤ دن بہ دن بڑھ رھا ہے ۔

روایتی نکتہ نظر یہ ہے کہ عورت مرد برابر ہیں، دونوں کو کام کاروبار کے برابر مواقعے ملنے چاہییں لیکن ازدواجی وفاداری کا رشتہ مستقل ہے ، منشیات کا خاتمہ ہونا چاہئے ، جنسی تنوع گناہ ہے ، اولاد کا ہونا اہم ہے ، لہٰذا اسقاط حمل نا پسندیدہ عمل ہے ، کیونکہ اس کے نتیجہ میں معاشرہ سکڑ کر ختم ہو جائے گا جیسے کہ یورپ میں ہوا ہے ، صرف ایسے لوگوں کو شہریت دی جائے جو مغربی تہذیب کو پسند کرتے ہیں اور مکمل عریانی یا جنسی عمل کی نمائش منظور نہیں  ۔

اس کے برعکس لبرل مؤقف یہ ہے کہ ازدواجی پابندیاں غیر فطری ہیں ، فیملی ایک گھٹن ہے ، عورت اور مرد کا لباس سے آزاد یعنی فطری حالت میں رہنا اور باہر لکلنا انسان کا فطری حق ہے ۔ تفریحی نشہ پر سے پابندی ختم ہونی چاہئے ۔ اولاد ضروری نہیں ۔ اسقاط حمل پر کسی قسم کی پابندی منظور نہیں ۔ آبادی کم ہونے کا علاج یہ ہے کہ تارکین وطن کی تعداد بڑھائی جائے۔ دنیا کی سب تہذیبیں برابر ہیں ۔ مغربی تہذیب کی کوئی امتیازی حیثیت نہیں نہ اسے بچانے کی کوئی ضرورت ہے۔

کنزرویٹو پارٹی کے اقتدار میں آنے کے بعد لبرل لیفٹ شدت سے متحرک ہے ۔ اس کا ایک لذیذ پہلو یہ ہے کہ خواتین کا جمال اور جلال زوروں پر ہے ۔ امریکی لبرل تحریک اور ہالی وڈ کا موقف بالکل صاف اور سادہ ہے ۔ ان کا خیال ہے کہ ثقافتی گھٹن اور دقیانوسی روایات کو شکست دینے کے لئے دو باتیں ضروری ہیں :۔

اول یہ کہ عورتین اپنے جسمانی حسن کی زیادہ سے زیادہ نمائش کریں ، چنانچہ حال ہی میں روشن خیال لڑکیوں نے کیرولائنا کے گورنر کی شدید مذمت کی تھی جس نے سمندر کنارے مکمل طور پر ننگے گھومنے اور لیٹنے کی اجازت نہیں دی ۔

اشتہارات اور فلمیں بنانے والے لبرلز کا خیال ہے کہ نوجوان عورتوں کو کم سے کم کپڑوں میں ہونا چاہئے اور فلموں میں تو حتی المقدور کوشش کی جاتی ہے کہ جنسی عمل کو سچےاور واضح طور پر تفصیل کے ساتھ پیش کیا جائےتاکہ لوگ ، بالخصوص نوجوان لوگ ، اس عمل کی جاذبیت کو بھول نہ جائیں ۔۔۔

دوسری بات یہ کہ مرد حضرات بے حیائی سے باز رہیں ، کم لباس کی حالت میں عورتوں کے سامنے نہ آئیں ۔ ان پر لازم ہے کہ عورتوں کا احترام کرتے ہوئے اپنی نظریں نیچی رکھیں ۔ اگر عورت بے لباس یا کم لباس سامنے آ جائے تو اس کے چہرے سے نیچے نہ دیکھیں ۔ ایسا کرنے کو جنسی ہراس اور تشدد تصور کیا جائے گا ۔گرچہ یہ نظریہ لبرل افکار کے برعکس ہے تاہم کنزرویٹو پارٹی کے خلاف عورتوں کو صف آرا کرنے کے لئے ضروری ہے ۔

کل ایک پاکستانی کہہ رہا تھا ۔ دنیا کے تضادات دیکھو ، ہمارے ہاں ابھی تک مردوں نے عورت کو اپنی کھیتی اور پاؤں کی جوتی بنا کے رکھا ہوا ہے ، اور یہاں وہی عورت مرد کے سر پہ جوتا مار کر کہہ رہی ہے بچے جننے اور پالنے کا کام بھی میں نے نہیں کرنا ۔

میں نے کہا : نہیں ۔ سچ نہ پاکستان والا ہے نہ یہ۔ سچ عورت مرد کی برابری ، احترام اور محبت میں ہے ۔ سچ نسلوں کی تعمیر میں ہے ۔ زندگی عورت مرد کے مل کر جینے ، جننے اور جاننے کا نام ہے ۔

Comments are closed.