ٹرمپ نے ایران کے ساتھ ثالثی کے لیے کہا ہے، عمران خان

پاکستانی وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انہیں ایران کے ساتھ تناؤ میں کمی لانے کے لیے ثالثی کے لیے کہا ہے۔ تاہم امریکی صدر نے کہا ہے کہ معاملہ اس کے برعکس ہے۔

پاکستانی وزیر اعظم عمران خان نے نیویارک میں جاری اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے حاشیے میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور پھر ایرانی صدر حسن روحانی سے ملاقاتیں کی ہیں۔ نیویارک جاتے ہوئے عمران خان نے سعودی عرب کا دورہ بھی کیا تھا جہاں ان کی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے بھی ملاقات ہوئی۔ پاکستانی وزیر اعظم کے مطابق محمد بن سلمان نے بھی ان سے ایسی ہی درخواست کی تھی۔

نیویارک میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا، ٹرمپ نے مجھ سے پوچھا کہ کیا میں صورتحال کی کشیدگی کم کرنے کے لیے کوئی کردار ادا کر سکتا ہوں اور شاید ایک اور معاہدے کا امکان ہو سکتا ہے۔‘‘ پاکستانی وزیر اعظم کا مزید کہنا تھا، ہاں ہم نے یہ پیغام پہنچا دیا اور ہاں ہم اس کے لیے بھرپور کوشش کر رہے ہیں‘‘۔

عمران خان نے صحافیوں کو مزید بتایا، میں نے گزشتہ روز صدر ٹرمپ سے ملاقات کے فوری بعد ایرانی صدر حسن روحانی سے ملاقات کی۔ میں اس وقت اس سے زیادہ کچھ نہیں کہہ سکتا، سوائے اس کے کہ ہم کوشش کر رہے ہیں اور معاملے کے حل کی کوشش کر رہے ہیں‘‘۔

ایک الگ بریفنگ کے دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بتایا کہ فرانسیسی صدر ایمانویل ماکروں اس حوالے سے ان سے بات کر رہے ہیں، پاکستانی پرائم منسٹر خان بھی ایسا ہی کر رہے ہیں۔ بہت سے لوگ، چانسلر میرکل ابھی ابھی، چانسلر میرکل بہت حد تک اس میں شامل ہیں۔ بہت سے لوگ اس معاملے میں شامل ہیں۔ بہت سے لوگ چاہتے ہیں کہ ہم میز پر آ جائیں۔‘‘

تاہم جب صدر ٹرمپ سے پوچھا گیا کہ کیا انہوں نے پاکستانی وزیر اعظم کو اس میں شامل ہونے کے لیے کہا تھا تو ٹرمپ کا کہنا تھا، وہ ایسا کرنا چاہتے ہیں، ہمارا بہت اچھا تعلق ہے اور اس بات کا امکان ہے کہ ایسا کچھ ہو سکتا ہے لیکن میں نے ان سے بات نہیں کی ۔۔۔ بلکہ انہوں نے مجھ سے بات کی۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک اچھا خیال ہو گا کہ ملاقات کی جائے‘‘۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر فرانس، جرمنی اور جاپانی رہنماؤں نے بھی ٹرمپ اور روحانی سے ملاقاتیں کی ہیں جن کا مقصد سفارت کاری کے ذریعے خلیج کی صورتحال کو بہتر بنانے کی کوشش ہے۔

DW

Comments are closed.