دنیا بھر میں کورونا کے مریض اب آٹھ لاکھ سے زائد

دنیا بھر میں کورونا وائرس کی نئی قسم کے مریضوں کی تعداد آٹھ لاکھ سے بڑھ چکی ہے۔ ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اس وبا پر فوری طور پر قابو پانا ممکن نہیں۔ تاہم ماہرین پر امید ہیں کہ پابندیوں کے مثبت نتائج سامنے آئیں گے۔

جرمنی کے روبرٹ کوخ انسٹیٹیوٹ کے ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ کووڈ انیس کی وبا کئی ہفتوں بلکہ مہینوں تک جاری رہ سکتی ہے۔ اس ادارے کے سربراہ لوتھار ویلر نے عوام سے اس بیماری کے حوالے سے سنجیدہ رویہ اختیار کرنے کی درخواست کی ہے، ابھی تک بہت سے لوگ کووڈ انیس کے خطرے کو سمجھ ہی نہیں رہے‘‘۔

اس موقع پر لوتھار ویلر نے اس خدشے کا اظہار بھی کیا کہ آنے والے دنوں میں جرمنی میں اس بیماری سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد کافی بڑھ بھی سکتی ہے۔ جرمنی میں اس دوران کورونا کے مریضوں کی تعداد تریسٹھ ہزار سے تجاوز کر چکی ہے جبکہ ہلاکتوں کی تعداد بھی چھ سو کے لگ بھگ ہے۔

دریں اثناء دنیا بھر میں نئے کورونا وائرس کے متاثرین کی تعداد آٹھ لاکھ سے زیادہ ہو چکی ہے جبکہ اس بیماری کی زد میں آ کر اب تک 38 ہزار افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ اس وقت کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ ملک امریکا ہے جہاں انفیکشنز کی تعداد ایک لاکھ پیسنٹھ ہزار ہے۔

امریکا میں کووڈ انیس کے سب سے زیادہ مریض ریاست نیو یارک میں ہیں۔ امریکا میں اس مرض کی وجہ سے ہونے والی تین ہزار سے زائد ہلاکتوں میں سے تقریباﹰ ایک ہزار ریاست نیو یارک میں ہی ہوئی ہیں۔ اس امریکی ریاست میں یکم مارچ کو پہلے مریض میں کووڈ انیس کی تشخیص ہوئی تھی۔

کورونا وائرس کی اس نئی قسم سے سب سے زیادہ ہلاکتیں اٹلی میں ہوئی ہیں جن کی تعداد گیارہ ہزار چھ سو ہے۔ اس ملک میں ایک لاکھ سے زائد افراد اس بیماری میں مبتلا ہیں۔ انفیکشنز اور ہلاکتوں کے اعتبار سے اس کے بعد اسپین کا نمبر آتا ہے، جہاں نوے ہزار کے قریب افراد اس کا شکار ہیں اور آٹھ ہزار کے لگ بھگ موت کے منہ میں جا چکے ہیں۔

اس دوران گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں ایران میں کورونا سے مزید 141 شہریوں کے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے، جس کے بعد اس ملک میں ہلاکتوں کی تعداد تقریباﹰ تین ہزار ہو گئی ہے۔ ایران میں کورونا کے مریض 44  ہزار سے زائد ہیں۔

چین میں گزشتہ کئی دنوں سے کورونا کے متاثرین کی تعداد 81 ہزار کے لگ بھگ ہے اور تین ہزار تین سو چینی شہری کووڈ انیس سے ہلاک ہو چکے ہیں۔ برطانیہ کے ہسپتالوں میں ماسک اور ایک مرتبہ استعمال ہونے والے دستانوں سمیت ایسی طبی اشیاء کی قلت پیدا ہو گئی ہے۔ نرسوں نے بتایا ہے کہ انہیں کسی تحفظ کے بغیر ہی مریضوں کی دیکھ بھال کرنا پڑ رہی ہے۔ برطانیہ میں کورونا وائرس کی وجہ اب تک چودہ سو سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

ایک دوسری تازہ ترین پیش رفت میں انڈونیشیا نے اپنے ہاں تمام غیر ملکیوں کے داخلے پر پابندی عائد کر دی ہے۔ دریں اثناء دنیا بھر میں کووڈ انیس سے صحت یاب ہونے والے افراد کی تعداد بھی اب ایک لاکھ بہتر ہزار تک پہنچ گئی ہے۔

DW

Comments are closed.