چین پاکستان کو دیئے گئے قرضوں کی شفافیت کو بین الاقوامی قوانین کے مطابق یقینی بنائے

واشنگٹن: امریکہ نے چین پر زور دیا ہے کہ وہ پاکستان کو دیئے گئے قرضوں کی اقساط کو نہ صرف معاف کرے بلکہ قرضوں کی شرائط پر نظر ثانی کرے تاکہ پاکستان کووڈ 19 کی وجہ سے خراب ہوتی معاشی صورتحال سے نبٹ سکے۔

امریکہ کی قائم مقام اسسٹنٹ سیکرٹری آف ساؤتھ اینڈ سنٹرل ایشیا، ایلس ویلز نے کہا ہے کہ ایک ایسے وقت میں جب دنیا کووڈ 19 کی وجہ سے پیدا ہونے والی بدترین معاشی صورتحال سے دوچار ہے،چین کو چاہیے کہ بھاری قرضے تلے دبے ہوئے پاکستان کے لیے ایسے اقدامات کا اعلان کرے کہ اسے اس مشکل صورتحال میں کچھ ریلیف ملے۔

امریکہ میں آن لائن پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ویلز نے امید ظاہر کی چین یا تو پاکستان کے قرضے معاف کرے یا ان قرضوں کے معاہدوں کی شفافیت کو بہتر بنائے اور آسان شرائط پر ادائیگی کو یقینی بنائے۔

ویلز نے کہا کہ ہم اس خطے میں موجود دوسرے ممالک کے ساتھ مل کر چین سے مطالبہ کرتے ہیں کہ بیلٹ اینڈ روڈ کے تحت دیئے گئے بھاری قرضوں کی تفصیلات اور ان کی شرائط کو ظاہر کیا جائے تاکہ غریب ممالک کے استحصال کو روکا جا سکے۔

ویلز نے کہا کہ ہم اپنے پارٹنرز ، ورلڈ بینک، آئی ایم ایف، ایشین ڈویلپمنٹ بینک اور یور پین بینک کے ساتھ مل کر غریب ممالک کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنے اور ان کی معیشت کو بہتر اور مضبوط بنانے کی کوشش کرتے ہیں۔اور ہم دوسروں کو بھی یہی کہتے ہیں کہ وہ ہماری اس کوشش میں ہمارا ساتھ دے۔

ویلز نے پاکستان میں جاری چینی منصوبوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا امریکہ چاہتا ہے کہ اس سرمایہ کاری کو بین الاقوامی قوانین کے مطابق ماحول دوست اور لیبر قوانین کے مطابق شفاف بنائے تاکہ اس خطے کے عوام کو ان ترقیاتی منصوبوں کا فائدہ پہنچے۔ میں نے اور امریکی حکومت نے سی پیک کے تحت جاری منصوبوں پر سخت تحفظات کا اظہار کیا ہے کہ ان منصوبوں میں بین الاقوامی قوانین کےمطابق شفافیت نہیں ہے۔ ان قرضوں کی شرح منافع بہت زیادہ ہےجس کی کی وجہ سے پاکستان کی معیشت کو نقصان پہنچے گا بلکہ چین اور پاکستان کے درمیان تجارت کا توازن بھی یکطرفہ ہو جائے گا۔

ویلز نے کہا کہ امریکہ نے پاکستان سمیت دوسرے ترقی پذیر ممالک  کو کووڈ 19 سے پیدا ہونے والی صورتحال سے نمٹنے کے لیے 6.5 بلین ڈالرز قرض اور امداد کی صورت میں دیئے ہیں۔ جبکہ اس رقم کے علاوہ 98 ملین ڈالرز جنوبی اور سنٹرل ایشین ملکوں کو دیئے ہیں تاکہ وہ عالمی وبا کا مقابلہ کر سکیں۔

ویلز نے پاکستانی حکومت کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اس نے دہشت گرد تنظیموں کے خلاف سنجیدگی سے کاروائی کر رہا ہے۔ حکومت نے لشکر طیبہ کے رہنما حافظ سعید کو سزا سنائی ہے اور دہشت گردوں کے مالی نیٹ ورک کو ختم کررہا ہے۔

Web Desk

Comments are closed.