ریاست کا نام نہاد دفاعی بیانیہ

سعیدانورداوڑ

تاریخ بتاتی ہے، کہ جس جس نے بھارت کے خلاف زیادہ نعرے لگائے یا لگوائے وہی انڈیا کے آگےالٹا لیٹا اور قوم دیکھتی رہی۔خواہ وہ ایوب خان، یحییٰ خان، ضیاءالحق، پرویز مشرف یا پھر سب کی باقیات پہ مشتمل موجودہ جنرل ریٹائرڈ باجوہ کی حکومت ہو۔سلیکٹڈ عمران خان چونکہ انکا کٹھ پتلا ہے اور امور حکومت سے بے دخل ہے اس لئے اس کو کچھ کہنا نامناسب ہے۔  

دریا گئے ایوب کے ہوتے ہوئے، بنگال گیا یحییٰ خان کے ہوتے ہوئے، سیاچن گیا ضیاءالحق کے ہوتے ہوئے، کارگل گیا مشرف کی کمانڈ میں، کشمیر اور ابھی نندن گئے ریٹائرڈ باجوہ کی حکومت میں۔ اور ابھی بھارت کی خوشنودی کے حصول کے لیے کلبھوشن بھی بھیجا جانے والا ہے وہ بھی خفیہ طریقے سے دستخط شدہ حکم نامے کے ذریعے۔ جبکہ عوام کے سامنے اس گندہ گیری کا سارا ملبہ سلیکٹڈ کی اناڑی حکومت پہ ڈالا جائے گا جس کو رکھا ہی اسی طرح کے مقاصد کے لیے ہے اور حقیقت میں سب کچھ اس ملک میں کرنے والے یہ خود ہیں۔  

اخلاقیات و اِنسانیت سے عاری یہ بدمعاش طاقتور کے سامنے الٹے لیٹنے میں قطعاً شرم محسوس نہیں کرتے البتہ پختون خواہ، قبائلی اضلاع،  بلوچستان، سندھ اور پنجاب میں معصوم شہریوں کو مارنے کے لیے بھارتی ایجنٹ کا الزام لگا کر مارنے کے لیے شیر بنے پھرتے ہیں۔

حقیقت میں یہ وردی والے جعلی شیر و جرنیل صرف اپنے پیٹ پالنے، اپنی عیاشیوں اور اقتدار پہ شب خون مارنے کے لیے بھارت دشمنی کو جواز کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔ عوام کو پچھلے ستر سالوں سے اسی بھارت دشمنی کے نام پہ گمراہ کئے بیٹھے ہیں اور اس دشمن سے دفاع کے نام پہ ہم کو لوٹے جا رہے ہیں۔ 

ان بنگالی بھگوڑوں کی راہ میں حائل رکاوٹ خواہ وہ کسی بھی صورت میں ہو، کو بھارتی ایجنٹ قرار دیکر بدنام کروایا جانا یا مروانا انکا طریقہ واردات بن چکا ہے۔مختلف ادوار میں مختلف عوامی سیاسی جماعتوں اور عوام میں مقبول سیاسی قائدین کو بھارتی ایجنٹ کے تیر بہدف الزام سے بدنام کرنے کی کوششیں عوام سے ڈھکی چھپی نہیں۔ 

کبھی این اے پی، کبھی عوامی لیگ، کبھی ایم کیو ایم،  کبھی پی پی پی،  کبھی اے این پی، کبھی پی ایم ایل این،  کبھی جے یو آئی،  کبھی پی کے میپ،  کبھی نوزائیدہ مقبول عوامی مزاحمتی تحریک پی ٹی ایم کو اس الزام سے بدنام و غیر مقبول کرنے کی گھناؤنی سازشیں کرتے نظر اتے ہیں۔ 

کبھی باچا خان بابا، ولی خان، فاطمہ جناح، مولانا عبدالحمید بھاشانی، شیخ مجیب الرحمٰن، جی ایم سید، عبدالصمد خان اچکزءی، عطاءاللہ مینگل، محمود خان اچکزءی یا نوجوانوں کا سرخیل منظور پشین تک سب کو اسی بنیاد پر بدنام کرنے کی کوششیں کر چکے ہیں اور اگے بھی کرتے بھی رہیں گے۔ اگرچہ یہ فہرست کافی طویل ہے لیکن اختصار کی نیت سے چند چیدہ چیدہ شخصیات کے ذکر پہ ہی اکتفا کر رہا ہوں۔  

باوردی بھارتی ایجنٹوں اور امریکی اثاثوں، مودی،  کلبوشن اور دہشتگرد احسان اللہ کے حقیقی یاروں اور پشتونوں کے حقیقی دشمنوں جواب دو ۔۔۔

Comments are closed.