اور یوسف رضا گیلانی جیت گئے

پاکستان کی پارلیمان کے ایوانِ بالا یعنی سینیٹ کی 37 نشستوں پر ووٹنگ کا عمل ختم ہوچکا ہے اور غیر حتمی نتائج آنا شروع ہوگئے ہیں۔

اب تک کے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی وفاقی دارالحکومت کی جنرل سیٹ پر کامیاب ہوگئے ہیں۔ حکمراں جماعت کے لیے یہ بڑا اپ سیٹ ہے کیونکہ ان کے امیدوار اور موجودہ وزیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کی شکست ہوئی ہے۔

حفیظ شیخ کے مقابلے میں یوسف رضا گیلانی کو متحدہ اپوزیشن پی ڈی ایم کی حمایت حاصل تھی۔ یوسف رضا گیلانی کو 169 ووٹ جبکہ حفیظ شیخ کو 164 ووٹ ملے۔ قومی اسمبلی میں 340 ووٹ کاسٹ کیے گئے اور اس دوران سات ووٹ مسترد ہوئے۔

وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی امور شہباز گِل نے حکومتی موقف دیتے ہوئے بتایا ہے کہ غیر حتمی طور پر سات ووٹ مسترد ہوئے ہیں۔ پانچ ووٹ کا فرق ہے۔ ابھی اس نتیجہ کو چیلنج کریں گے۔

گیلانی کی جیت پر چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کا اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہنا تھا کہ ’جمہوریت بہترین انتقام ہے۔ جیئے بھٹو!‘

مسلم لیگ نواز کی نائب صدر مریم نواز نے اپنے ٹویٹ میں کہا ہے کہ ’جعلی مینڈیٹ عوام کے نمائندوں نے واپس چھین لیا۔۔۔ اب (عمران خان کے پاس) وزیر اعظم ہاؤس پر قابض رہنے کا کوئی جواز نہیں۔‘

یاد رہے کہ سینیٹ کے انتخابات سے قبل اس سیٹ پر کڑے مقابلے کی امید کی جا رہی تھی۔ حکومتی رہنماؤں نے بڑے اعتماد سے دہرایا تھا کہ انھیں فتح کے لیے ووٹوں کی اکثریت حاصل ہے۔ تاہم یہ صحیح ثابت نہ ہوسکا۔

اس سے قبل جب عددی اکثریت پر نظر دوڑائی گئی تھی تو بظاہر حکومت اور ان کے اتحادیوں کو 185 ارکان کی حمایت حاصل تھی جبکہ اپوزیشن کے پاس 160 ارکان تھے۔ ڈسکہ میں دھاندلی کے الزامات کے بعد از سر نو انتخابات کی وجہ سے اس وقت قومی اسمبلی میں ارکان کی تعداد 341 ہے۔

bbc.com/urdu

Comments are closed.