بائیں بازو کی سیاست کی بدولت انتہا پسندی میں اضافہ

india-beef-ban-topic

حیدرآباد /4 دسمبر: عثمانیہ یونیورسٹی میں طلباء کے حریف کیمپس کے درمیان تصادم ٹالنے کیلئے پولیس نے الرٹ رہنے کا اعلان کیا ہے ۔

بائیں بازو کی طلبا تنظیم کی طرف سے مسلمانوں کے ساتھ اظہار یک جہتی کے طور پر یونیورسٹی میں بیف فیسٹیول منانے کے اعلان کے بعد ہندو طلبا تنظیم نے پورک فیسٹیول منانے کا اعلان کر دیا۔ پولیس نے کیمپس میں ایسی کسی بھی سرگرمی کی اجازت نہ دینے کا اعلان کیا جس سے نقص امن کو خطرہ پیدا ہو ۔

ڈپٹی کمشنر پولیس ایسٹ زون اے رویندر نے کہا کہ کیمپس میں امن و امان کی برقراری کیلئے پولیس آئندہ 8 دنوں تک الرٹ رہے گی ۔ عثمانیہ یونیورسٹی کیمپس میں آئیندہ ہفتہ مجوزہ فیسٹولز منانے کا فیصلہ کیا ہے ۔ پولیس نے کسی بھی طلباء تنظیموں اور گروپوں کی جانب سے کیمپس میں کوئی بھی فیسٹول منانے کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے ۔

ڈی سی پی نے طلباء سے درخواست کی کہ وہ امن کی برقرار رکھنے کو یقینی بنانے کیلئے پولیس سے تعاون کریں ۔ کیمپس میں امن و امان کی برقرار رکھنے کو یقینی بنانے کے لیے تمام اقدامات کئے جارہے ہیں ۔

بائیں بازو کی طلباء تنظیموں نے اعلان کیا ہے کہ وہ کیمپس میں 10 دسمبر کو کسی بھی صورت میں ’’ بیف فیسٹول ‘‘ منائیں گے ۔ اسی دن عالمی یوم انسانی حقوق بھی منایا جارہا ہے ۔ طلباء کی دوسری تنظیموں نے اعلان کیا ہے کہ وہ اسی دن کیمپس میں متوازی طور پر پورک فیسٹول منائیں گے ۔

اس سے طلباء کے دو گروپس میں ٹکراؤ کا اندیشہ ہے ۔ بیف فیسٹول کو تنازعہ میں گھسیٹتے ہوئے بی جے پی کے رکن اسمبلی راجا سنگھ نے کہا کہ وہ بیف فیسٹول کو کسی بھی صورت میں روک دیں گے ۔

انہوں نے اس دن ’’چلو یونیورسٹی ‘‘ مارچ نکالنے کا بھی اعلان کیا ہے ۔ کیمپس میں تعلیمی اور ریسرچ سے مربوط سرگرمیوں کی اجازت ہے اس سے ہٹ کر کوئی کام ہونے نہیں دیا جائے گا ۔

اسی دوران اقلیتی کمیشن آندھراپردیش اور تلنگانہ کے چیرمین عابد رسول خان نے کہا کہ وہ حکومت تلنگانہ کو مکتوب لکھ کر راجہ سنگھ کے خلاف کارروائی کرنے کی خواہش کریں گے ۔ راجہ سنگھ نے اس مسئلہ پر مبینہ طور پر اشتعال انگیز بیانات دئے ہیں ۔ اقلیتی کمیشن نے راجہ سنگھ کے اس بیان کا سخت نوٹ لیا ہے کہ بیف فیسٹیول منانے والوں کو وہ ہلاک کریں گے ۔

Daily Siasat, Hyderabad India

Comments are closed.