سید علی عباس جلالپوری
ٹَے بُو کا لفظ ایک لال ہندی قبیلے کی بولی سے لیا گیا ہے جس کا معنیٰ ہے مُقدس او رممنوع مثلاً مصر قدیم اور یونان میں خنزیرکو مُقدس سمجھتے تھے اس لئے اُس کا گوشت کھانا ممنوع تھا۔ زمانے کے گذرنے کے ساتھ ٹے بُورسموں کی صورت اختیار کرگئے جو شُدہ شُدہ اخلاق اور قانون کی اساس بن گئیں۔ چند معروف ٹَے بُو درج ذیل ہیں۔
افریقہ کے بعض جنگلی قبائل میں کسی کنواری جوان لڑکی کا دھوپ میں بیٹھ کر نہانا منع ہے مبادا سورج اپنی کرنوں سے اُسے حاملہ کردے۔ قدیم مصر میں مردے کو اُونی کفن پہنانا ممنوع تھا۔ فیثاغورث کے پیروؤں کو لوبیا اور سفید مرغے کا گاشت کھانے سے منع کردیا گیا تھا۔ وہ رات کو آئینہ بھی نہیں دیکھ سکتے تھے۔
گرہن کے اوقات میں مغربی عورتیں مربے اور چٹیناں اچار نہیں ڈالتی تھیں نہ کیک بناتی تھیں۔ ہندوستان میں گرہن کے دوران میں حاملہ عورت اور اُس کا شوہر ناریل نہیں پھوڑتے نہ کوئی سبزی یا پھل چھُری سے کاٹتے ہیں۔ بعض ممالک میں حاملہ عورت گرہن کے دن زینے کے نیچے بیٹھے بغیر نہانہیں سکتی تھی۔
مجوسیوں کے یہاں عناصر اربعہ: ہوا، مٹی، پانی، آگ کو آلودہ کرنا منع ہے، بہتے پانی میں گندگی پھینکنا، مٹی میں مُردے دفن کرنا یا آگ میں جلانے پر قدغن ہے۔ ہمارے ہاں حائضہ کے لئے نومولودبچے اور زچہ کے سامنے جانا منع ہے۔ افریقی قبائل میں لیٹے ہوئے آدمی کی ٹانگیں پھلانگ کر گذرنا ممنوع ہے۔ یہودیوں او رمسلمانوں میں مقاربت کے بعد غسل جنابت کئے بغیر کھانا پینا یا عبادت کرنامنع ہے۔
مسلمانوں کے لئے کعبے یا قطب تارے کی جانب پیر پسار کر لیٹنا ممنوع ہے۔ کسی زمانے میں کسی دوسرے کے سامنے کھانا پینا منع تھا۔ آج بھی دیہاتی عورتیں مردوں کے سامنے بیٹھ کر کھانا نہیں کھاتیں۔موم بتی یا چراغ کو پھونک مار کر بجھانا ہندوؤں اور مجوسیوں کے ہاں معیوب ہے۔ یہودیوں کے ہاں سبت(سنیچر) کے دن کام کرنا منع ہے۔ ہندو چاند کی 13ویں کو سفر نہیں کرتے۔ مغرب میں13 نمبر کی نشست پر نہیں بیٹھتے۔ برہمن کے لئے گوشت یا انڈہ کھانا ممنوع ہے نیز اُس کے لئے کتے اور ہیجڑے کے سامنے کھانا پینا منع ہے۔ سنیاسی او ربیوہ کے لئے رات کا کھانا ممنوع ہے۔ ہندو عورت کے لئے نیلے رنگ کا لباس پہن کر چوکے میں جانا اور کھانا پکانا منع ہے۔
سکھوں کے لئے ٹوپی پہننا یا سر اور ڈاڑھی کے سفید بالوں میں خضاب لگانا ممنوع ہے۔ ہندو بیوہ کا ہارسنگھار کرنا، چوڑیاں پہننا، خوشبو لگانا اور آئینہ دیکھنا منع ہے۔ اسی طرح برہم چاری کے لئے پان کھانا، ماتھے پر چندن کاٹیکالگانا اور آئینہ دیکھنا ممنوع ہے۔ جاپانی شہنشاہ کے لئے ایک ہی برتن میں دوسری بار کھانا پینا اور ایک ہی لباس دوبارہ پہننا منع ہے۔ کوئی شخص کسی نشست پر اپنا رومال یا چھڑی رکھ جائے تو وہاں کسی دوسرے کا بیٹھنا ممنوع ہے۔
ہمارے ہاں گویوں کا بے وقت کی راگنی گانا منع ہے مثلاً وہ رات کو آسا اور دن کو مالکوس نہیں گاتے۔ شرفاء کے ہال برسرمحفل جنس کے موضوع پر واشگاف انداز میں باتیں کرنا منع ہے۔ بھری محفل میں کسی شخص کی طرف پیرپسار کر بیٹھنا ممنوع ہے۔ عربوں میں قہقہہ لگاکر ہنسنا منع ہے۔
ہندوعورت کے لئے اپنے پتی کا نام لینا ممنوع ہے۔ کالی بلی راستہ کاٹ جائے تو سفر کرنا ممنوع ہے۔ عربوں کے یہاں کسی میزبان کے بچے کی خوبصورتی کی تعریف کرنا منع ہے۔ معاشرتی پہلو سے ٹے بو کا آغاز محرمات کے ساتھ خلوت میں جانے کی ممانعت سے ہوا تھا۔ فرائڈ کے خیال میں اسی ٹے بو سے انسانی اخلاق کا آغاز ہوا تھا۔
مندرجہ بالاٹے بو میں اکثر کے مآخذماضی کے دھندلکوں میں گم ہوچکے ہیں لیکن رسموں کی صورت میں اقوام عالم میں باقی وبرقرار ہیں۔