بھارت کے مرکزی مملکتی وزیر داخلہ ہیرا بھائی چودھری نے آج کہا کہ پاکستان کی جانب سے اپنی سرزمین پر داؤد ابراہیم کی موجودگی کی مسلسل تردیدوں کے باوجود حکومت دہشت گردی کے سرغنہ داؤد ابراہیم کو ملک لانے اور مقدمہ چلانے کیلئے تمام ضروری اقدامات کررہی ہے ۔
انہوں نے آج یہاں اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ’’ ہمارا کام جاری ہے ‘ اُس داؤد کے ( پاکستان میں موجود ) 6گھروں کے پتے معلوم ہوچکے ہیں ‘ ہمارے پاس اُس کی ٹیلی فون بات چیت کی تفصیلات بھی موجود ہیں لیکن پاکستان اب بھی یہی کہہ رہا ہے کہ وہ وہاں نہیں ہے ‘ حالانکہ کئی ثبوت پیش کئے جاچکے ہیں لیکن ہم سوفیصد یقین کے ساتھ کہتے ہیں کہ وہ پاکستان میں ہی ہے ۔ جب وقت آئے گا ، اس کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کیلئے ہم ضروری قدم اٹھائیں گے ۔
انہوں نے کہا کہ جرائم کی دنیا کا مفرور سرغنہ پاکستان میں روپوش رہنے سے متعلق ثبوت ظاہر کرنے کیلئے ہندوستان نے ایک تفصیلی دستاویز تیار کی جس میں بتایا گیا کہ وہ ( داؤد ابراہیم ) پاکستان میں موجود ہے اور وقفہ وقفہ سے اپنے ٹھکانے اور پتے تبدیل کرتا رہا ہے ۔
یہ دستاویزی ثبوت پاکستان کے قومی سلامتی مشیر سرتاج عزیز کو این ایس اے سطح پر دونوں ملکوں کے مابین ہونے والی بات چیت کے دوران پیش کیا جانے والا تھا لیکن مجوزہ بات چیت کو اسلام آباد نے منسوخ کردیا ۔
ہیرا بھائی چودھری نے یقین ظاہر کیا کہ پاکستان کو ایک نہ ایک دن داؤد کو ہندوستان کے حوالے کرنا ہوگا ۔ پاکستان 1993کے سلسلہ وار دھماکوں کے ملزم کو اپنے پاس پناہ دینے کی مسلسل تردید کرتا رہا ہے ۔
ہیرا بھائی چودھری نے کہا کہ وہ تلنگانہ میں کانگریس کے زیر قبضہ دو لوک سبھا حلقوں کا دورہ کریں گے اور عوام کو اصل اپوزیشن جماعت ( کانگریس ) کے علاوہ سی پی آئی (ایم) کی جانب سے پارلیمنٹ کے کام میں رخنہ اندازی کی کوششوں سے واقف کرائیں گے ۔
پریس ٹرسٹ آف انڈیا