حضر ت محمدؐ پر بنائی گئی اب تک کی سب سے مہنگی فلم کی نمائش ایران میں 26اگست کو ہورہی ہے۔ جسے سنی مسلمانوں کی طر ف سے تنقید کا سامنا ہے۔
پچیس ملین پاؤنڈ کی یہ فلم 26 اگست کو ایران بھر کے سینماؤں میں ریلیز کی جارہی ہے جس کو سنی مسلمانوں کے مرکز الازہر نے تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
جس اداکار نے حضرت محمدؐ کا کردار ادا کیا ہے وہ بعد میں مجرمانہ کردار بھی ادا کر سکتا ہے اور ناظرین اسے ایک برے اداکار کے طور پر یاد رکھیں گے۔ جامعہ الازہر کے ترجمان عبدالدائم ناصر نے اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے کہا۔
فلم ’’محمد‘‘کے ڈائریکٹر مجید مجیدی نے اس سے اختلاف کرتے ہوئے کہا کہ دولت اسلامیہ دنیا بھر میں جس اسلام کا چرچا کررہی ہے اور مسلمانوں کو بدنام کر رہی ہے یہ فلم مسلمانوں کی گرتی ہوئی ساکھ کو بحال کرنے میں مدد دے گی۔
مجیدی کا دعویٰ ہے کہ دولت اسلامیہ نے ’’اسلام‘‘ کا نام چرا لیا ہے اور اسلام کی غلط تشریح دنیا کے سامنے پیش کی جارہی ہے جو کہ ظلم اور تشدد پر مبنی ہے لیکن ہمارا یقین ہے کہ یہ سب غلط ہے۔
فلم میں جہاں بھی نبیؐ کا کردار ہے وہ ہم نے ’’نقطہ نظر‘‘ کے حوالے سے پیش کیا ہے حتیٰ کے ان کے بچپن کو بھی۔۔۔ ہر کوئی فلم میں نبیؐ کا چہرہ دیکھنا چاہتا ہے لیکن ان کا چہرہ نہیں دکھایاگیا۔
مجیدی نے اس فلم میں حضرت محمدؐ کا کردار ادا کرنے والے کا چہرہ نہیں دکھایا۔ صرف اس کی پشت نظر آسکے گی۔ فلم میں مرکزی کردار کا پوری فلم میں چہرہ نہ دکھانا ایک بہت بڑا چیلنج ہے ۔ مجیدی نے کہا
’’ہو سکتا ہے کچھ ملکوں جیسے کہ سعودی عرب کو اس پر اعتراضات ہوں لیکن کئی اسلامی ممالک ، ترکی، ملائشیااور جنوبی مشرقی ایشیا ء کے ممالک نے ہم سے فلم کی نمائش کا کہا ہے ‘‘۔ مجیدی نے کہا
بشکریہ : انٹرنیشنل بزنس ٹائمز، رپورٹ: ماریہ خان