بھارتی کشمیر: پاکستانی دہشت گرد گرفتار۔ لشکر طیبہ سے تعلق

terrorist_647_080515115457

پاکستانی دہشت گرد محمد نوید یعقوب نے اپنے جرم کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ کئی روز پہلے پاکستان سے ہندوستان داخل ہوا تھا جبکہ اس کے دوسرا ساتھی بھارتی فوج کے ساتھ مقابلے میں مارا گیا ہے۔ جبکہ بی ایس ایف نے کہا کہ اس کے ساتھ دو اور نوجوان تھے جو تاحال فرار ہیں۔ نوید عرف عثمان جس کی عمر 20سال ہے کا تعلق لشکر طیبہ سے ہے کو ضلع ادھم پور سے زندہ گرفتار کیا گیا تھا ۔

نوید کو اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب اس نے ادھم پور کے ایک سکول میں تین افراد کو یرغمال بنا لیا تھا ۔ یرغمالیوں کو رہا کرانے کے لیے پولیس اور فوج نے مشترکہ آپریشن کیا تھا جس میں تمام یرغمالیوں کو رہا کرالیا گیا مگر اس میں دو فوجی جوان ہلاک اور گیارہ جوان اورشہری زخمی ہوگئے تھے۔

گرفتار ی کے بعد اس نے متضاد بیان دیئے تھے جس کی بنا پر اسےنیشنل انوسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) سرینگر لے جایا گیا اور تفتیش کے دوران اس نے کئی انکشافات کئے،۔ نوید کا کل مسلسل 10 گھنٹے پالی گراف ٹسٹ کیا گیا تھا۔ اس نے بتایا تھا کہ اس کا تعلق پاکستان سے ہے۔ اسے دہلی سے خصوصی طیارہ کے ذریعہ سرینگر لایا گیا اور یہاں سے نامعلوم مقام منتقل کیا گیا۔ این آئی اے نے نوید کو کشمیر لانے کے بارے میں خاموشی اختیار کی ہے لیکن ذرائع نے کہا کہ یہاں پہنچتے ہی جنوبی کشمیر میں بعض مقامات پر چھاپے مارے گئے۔

این آئی اے نے نوید اور اس کے ساتھیوں کے خلاف مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔ ہندوستان میں مداخلت کاری اور یہاں رہنے والوں کے ساتھ روابط کے بارے میں متضاد اور گمراہ کن بیانات کی بناء اس کا لائی ڈیٹکٹر ٹسٹ کیا گیا تھا۔ ٹسٹ کے دوران اس نے بتایا کہ وہ پاکستان سے تعلق رکھتا ہے اور کشمیر میں مداخلت کاری کی ہے۔ اس نے اپنا تعلق لشکر طیبہ سے بتایا ہے اور وہ یہ کام خدا کی خوشنودی کے لیے کر رہا ہے۔ یہاں دو ماہ قیام کے دوران جن افراد سے اس کی ملاقات ہوئی اس بارے میں بھی اس نے تفصیلات بتائی۔ ذرائع نے کہا کہ پالی گراف ٹسٹ کا تجزیہ پورا ہونے تک مزید ایک ہفتہ درکار ہوگا۔

دوسری جانب اپوزیشن جماعت کانگریس نے مرکز اور ریاست جموں و کشمیر میں پی ڈی پی ۔ بی جے پی مخلوط حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد حملوں میں اضافہ اور پاکستان کی جانب سے سرحدی علاقہ میں کنٹرول لائن کے پاس جنگ بندی کی خلاف ورزیاں حکومت کے قابو سے باہر ہے۔ ضلع دوڈا میں کئی جلوسوں سے خطاب کرتے ہوئے قائد اپوزیشن راجیہ سبھا غلام نبی آزاد نے عسکریت پسندی کے واقعات میں اضافہ اور پاکستان کی جانب سے جنگ بندی کی مسلسل خلاف ورزیوں پر تشویش ظاہر کی۔

غلام نبی آزاد نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی خاموش رہنے کو ترجیح دیتے ہیں۔ حالانکہ یوم آزادی کے دن بھی پاکستان نے بے قصور شہریوں کو ہلاک کیا ہے اور وزیراعظم پڑوسی ملک کو سخت پیغام دینے سے قاصر رہے ہیں۔ پاکستان بلااشتعال فائرنگ میں، شہری آبادی کو نشانہ بنانے اور دہشت گردی کی تائید کرنے میں ملوث ہے جبکہ بی جے پی حکومت مشیران قومی سلامتی سطح کے مذاکرات اس ملک کے ساتھ منعقد کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یو پی اے دور حکومت میں پارٹی قیادت بھی پاکستان سے بات چیت کی مخالف تھی۔بھارتی میڈیا کے مطابق ایک اور اجمل قصاب کو پکڑ لیا گیا ہے۔

بشکریہ: انڈیا ٹوڈے، روزنامہ سیاست حیدرآباد انڈیا

Comments are closed.