وزیر اعظم کے مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز کا کہنا ہے کہ پٹھان کوٹ ائیر بیس کے حملہ آوروں میں سے ایک حملہ آور کے موبائل فون نمبر کا تعلق بھاولپور میں جیش محمد کے ہیڈ کواٹرز سے ملتا ہے۔
بھارت کی جانب سے جیش محمد کے سربراہ مسعود اظہر پر پٹھان کوٹ ائیر بیس حملے میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔ پیر کو سرتاج عزیز نے بھارتی نیوز چینل انڈیا ٹوڈے کو ایک انٹرویو دیتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ پاکستان نے مسعود اظہر کو 14 جنوری سے حفاظتی تحویل میں رکھا ہوا ہے۔
مسعود اظہر کے ہمراہ جیش محمد کے دیگر کچھ ارکان کو بھی حفاظتی تحویل میں لیا گیا تھا اور اس تنظیم کے کچھ مراکز کو پاکستانی انتظامیہ کی جانب سے بند کر دیا گیا تھا۔
سرتاج عزیز کی جانب سے یہ بھی کہا گیا کہ پاکستان میں چند روز قبل پٹھان کوٹ حملہ کیس کا مقدمہ درج کرنے کے بعد اب پاکستان کی ایک ’خصوصی تحقیقاتی ٹیم‘ مارچ میں پٹھان کوٹ ائیر بیس کا دورہ کر سکتی ہے تا کہ تحقیقاتی عمل کو آگے بڑھایا جا سکے۔
پاک بھارت سیکریٹری خارجہ مذاکرات کے حوالے سے سرتاج عزیز نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا، ‘‘ یہ معاملہ اب بھارت کے ہاتھ میں ہے، بھارت کو سیکریٹری خارجہ مذاکرات کی تاریخ طے کرنا ہے۔‘‘ واضح رہے کہ یہ مذاکرات پٹھان کوٹ حملے کے بعد ملتوی کر دیے گئے تھے۔ پاکستان کے وزیر اعظم کے مشیر سرتاج عزیز نے امید ظاہر کی ہے کہ بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی اور پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف اگلے ماہ واشنگٹن میں ہونے والی نیوکلیئر سمٹ کے موقع پر ملاقات کریں گے۔
DW