ہندوستان اور سعودی عرب نے آج سرمایہ کاری اور اپنے باہمی تجارتی تعلقات کو فروغ دینے عہد کیا اور کئی معاہدوں پر دستخط کئے ۔ وزیراعظم نریندر مودی نے تیل کی دولت سے مالا مال سعودی عرب کی متمول فرمز کو انفرااسٹرکچرس میں سرمایہ کاری کے لئے مدعو کیا ۔ سعودی عرب کے فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز سے وزیراعظم نریندر مودی کی ملاقات اور بات چیت کے بعد مشترکہ بیان جاری کرتے ہوئے دونوں ملکوں نے توانائی کے شعبہ میں مضبوط شراکت داری سے اتفاق کیا ۔
دونوں ملکوں نے یہ فیصلہ کیا کہ وہ اپنے انسداد دہشت گردی تعاون معاہدے میں وسعت اور شدت پیدا کریں گے ۔ جبکہ دونوں ملکوں نے تمام ممالک پر زور دیا کہ وہ اپنی سرزمین پر موجود دہشت گردی کے ٹھکانوں کو تباہ کر دیں ۔دونوں سربراہوں نےکسی دیگر ممالک کے خلاف دہشت گردی کے استعمال کو مسترد کر دیا۔ بظاہر یہ دونوں ممالک درپردہ پاکستان کا حوالہ دے رہے تھے ۔
ہندوستان اور سعودی عرب کے درمیان پانچ معاہدوں پر دستخط ہوئے ہیں ۔ دہشت گردی کرنے والے اور دہشت گردی کی سرپرستی کرنے ممالک کو امداد دینے اور کسی قسم کی تائید کو برخواست کرنے کے لئے تمام ممالک پر بھی زور دیا گیا۔ جن معاہدوں پر دستخط کئے گئے ان میں رقوما ت کی غیر قانونی منتقلی ‘ دہشت گردی کو دی جانے والی مالی امداد اور جرائم سے متعلق انٹلی جنس معلومات کے تبادلوں میں تعاون کا معاہدہ بھی شامل ہے ۔
سعودی عرب میں اس وقت تین ملین ہندوستانی شہری برسرروزگار ہیں ‘ سعودی عرب میں ہندوستانی ورکرز کے تقررات سے متعلق معلومات کو بھی فراہم کرنے سے اتفاق کیا گیا ہے ۔دونوں ممالک نے تجارت اور سرمایہ کاری تعلقات کو فروغ دینے پر توجہ دی ۔
سعودی عرب پاکستان کا قریبی حلیف ملک ہے اور اس نے دہشت گردی کی سختی سے مذمت بھی کی ہے ۔ وزیراعظم مودی کے حوالے سے ایک عہدیدار نے بتایا کہ شاہ سلمان سے بات چیت مثبت رہی اور یہ بات چیت باہمی تعلقات میں ایک جہت پیدا کرے گی ۔
مودی نے گزشتہ سال اگست میں متحدہ عرب امارات کا دورہ کیا تھا ۔ ہندوستان اور سعودی عرب کے باہمی روابط گزشتہ دو دہایوں سے مسلسل فروغ پذیر ہیں اور تیل کے علاوہ دیگر شعبوں میں بھی باہمی روابط کو مسلسل وسعت دی جارہی ہے ۔ شاہ سلمان سے ملاقات سے پہلے وزیر خارجہ عادل الجبیر نے نریندر مودی سے ملاقات کی اور باہمی دلچسپی کے مختلف موضوعات پر تبادلہ خیال کیا ۔
وزیر صحت اور سعوی عرب کی قومی تیل کی کمپنی ارامکو سربراہ خالد الفلیح نے بھی مودی سے ملاقات کی ۔ انہوں نے وزیراعظم سے کہا کہ آرامکو ہندوستان کو ترجیحی سرمایہ کاری کی منزل کے طور پر دیکھتا ہے ۔ وزارت امور خارجہ کے ترجمان وکاس گروپ نے ٹوئیٹ کیا کہ وزیر تیل الفلیح نے مودی سے کہا : آرامکوکی نظر میں ہندوستان سرمایہ کاری کیلئے نمبر 1 ترجیحی منزل ہے ۔
قبل ازیں نریندر مودی نے 30 سعودی اور ہندوستانی تاجرین کے گروپ سے ملاقات کی اور تیل کی دولت سے مالا مال اس ملک کی سرکردہ کمپنیوں کے سی ای اوز کو ہندوستان کے دفاع ، توانائی ، ریلوے ، صحت اور زراعت کے شعبہ میں سرمایہ کاری کی دعوت دی ۔ انہوں نے کہا کہ تجارتی روابط کو بہتر بنانے کے کافی مواقع ہیں ۔
سعودی عرب نے وزیراعظم نریندر مودی کواپنا اعلی ترین سویلین اعزاز شاہ عبدالعزیز ایوارڈ سے نوازا ہے ۔ یہ ایوارڈ عبدالعزیز السعود سے موسوم ہے جو جدید سعودی عرب کے بانی تھے ۔ شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے شاہی محل میں یہ ایوارڈ وزیراعظم کو تفویض کیا ۔ اس موقع پر شاہ سلمان نے وزیراعظم مودی کو سعودی عرب کی قیادت میں تشکیل دیئے گئے 34 اسلامی ممالک کے فوجی اتحاد کے تعلق سے واقف کروایا ۔
وزیراعظم نریندر مودی نے سعودی عرب کے شاہ سلمان بن عبدالعزیز کو کیرالا کی تاریخی مسجد چیرامن جمعہ مسجد کا سونے سے تیار کردہ ماڈل پیش کیا ۔ اس مسجد کو عرب تاجروں نے تقریباً 629 ء میں تعمیر کیا تھا ۔ کیرالا کے ضلع تھرشور میں واقع یہ مسجد ہندوستان کی پہلی مسجد ہے ۔
نریندر مودی سعودی عرب کا دورہ کرنے والے چوتھے ہندوستانی وزیراعظم ہیں ۔ ان سے پہلے منموہن سنگھ نے 2010 ء ، اندرا گاندھی 1982 ء اور جواہر لال نہرو 1956 ء میں یہاں کا دورہ کرچکے ہیں ۔
Daily Siasat Hyderabad, India