انڈیا کی جانب سے پاکستان میں سرجیکل سٹرائیکس کے دعوے اور ایل او سی پر فائرنگ کے تبادلے کی وجہ سے پاکستان اور انڈیا کے درمیان بڑھتی کشیدگی کے دوران انڈین وزیراعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ ان کے ملک نے کسی ملک پر حملہ نہیں کیا۔
انھوں نے مزید کہا کہ انڈیا کسی کی زمین قابو کرنے کے لیے بھوکا بھی نہیں ہے لیکن انڈیا کے فوجیوں نے ملک اور دوسروں کے مفادات کے لیے قربانیاں دی ہیں۔
خبر رساں ایجنسی پریس ٹرسٹ آف انڈیا کے مطابق اتوار کو دہلی میں ایک تقریب میں وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا، ‘انڈیا نے کسی پر حملہ نہیں کیا۔ نہ ہی انڈیا کسی کی زمین کا بھوکا ہے۔ لیکن دو عالمی جنگوں میں (جس میں ہندوستان کا براہ راست کوئی لینا دینا نہیں تھا) ڈیڑھ لاکھ انڈین فوجیوں نے اپنی جان کی قربانی دی تھی‘۔
انھوں نے کہا کہ بیرون ملک رہنے والے انڈین نژاد لوگ بھی سیاست یا پھر غیر ملکی زمین پر قبضے میں شامل نہیں ہوتے بلکہ دیگر کمیونٹیز کے ساتھ مل جل کر رہتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ انڈیا کے لوگ پانی کی طرح ہوتے ہیں اور دوسرے لوگوں کے ساتھ گھل مل كر رہتے ہیں۔
مودی نے کہا کہ کئی قربانیوں کے باوجود دنیا نے انڈیا کی اہمیت کو نہیں سمجھا ہے اس لیے وہ جب بھی بیرون ملک جاتے ہیں تو انڈین فوجیوں کے لیے بنائی گئی یادگاروں پر جانا نہیں بھولتے۔
یاد رہے کہ 18 ستمبر کو انڈیا کے زیر انتظام کشمیر کے علاقے اوڑی میں انڈین فوج کے کیمپ پر حملے میں 19 فوجیوں کی ہلاکت ہوئی تھی جس کے بعد ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کشیدگی بڑھ گئی ہے۔
اس کشیدگی میں مزید اضافہ اس وقت ہوا جب 28 اور 29 ستمبر کی درمیانی شب انڈیا کی جانب سے لائن آف کنٹرول کے پار پاکستان کے زیرِ انتظام علاقے میں ‘سرجیکل سٹرائیکس‘ کرنے کا دعویٰ کیا گیا۔پاکستان نے اس دعوے کو مسترد کرتے ہوئے اسے سرحد پار فائرنگ کا واقعہ قرار دیا جس میں دو پاکستانی فوجی مارے گئے۔
خیال رہے کہ پاکستان کی فوج نے 1948 اور 1965 کے موقع پر ہندوستانی سرزمین پر جارحیت کی تھی ، اس کا اقرار خود پاک فوج کے سابق افسر کر چکے ہیں جن میں فضائیہ کے سابق سرابرہان ائیر مارشل نور خان اور ائیر مارشل اصغر خان نمایاں ہیں۔ جبکہ کارگل پر حملہ ابھی کل کی بات ہےاس حملے میں پاکستان آرمی کو سب سے زیادہ نقصان اٹھانا پڑا تھا ۔
BBC/News desk