پاکستانی حکومت اور پاک فوج کے سربراہ کے باربار انکار کے بعد کل پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں بلاواسطہ طور پر یہ بات تسلیم کر لی گئی کہ پاکستان دہشت گردوں کی سرپرستی کرنے کی وجہ سے اس خطے میں سفارتی طور پر تنہائی کاشکار ہورہاہے۔
سفارتی تنہائی کی بنیادی وجہ وہ دہشت گرد تنظیمیں ہیں جن کی پشت پناہی پاکستان کی سیکیورٹی ایسٹیبشلمنٹ کرتی ہے ان میں لشکر طیبہ ، جیش محمد، لشکر جھنگوی ، حقانی گروپ ، حزب اسلامی اور ایسی ہی کئی تنظیمیں ہیں جوسرحد پار دہشت گردی میں ملوث ہیں۔
قومی اسمبلی کی خارجہ امور کے بارے میں قائمہ کمیٹی میں حکمران پاکستان مسلم لیگ کے ایک رکن پارلیمان کی طرف سے بھی جماعت الدعوۃ کے امیر حافظ سعید سمیت غیر ریاستی عناصرکے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔
قائمہ کمیٹی برائے خارجہ کے اجلاس میں مسلم لیگ کے رانا محمد افضل نے حافظ سعید کا نام لے کر کہا ‘حافظ سعید کونسے سے انڈے دیتا ہے کہ جس وجہ سے ہم نے اسے پال رکھا ہے۔‘انھوں نے مزید کہا کہ ‘ملک کی خارجہ پالیسی کا یہ حال ہے کہ ہم آج تک حافظ سعید کو ختم نہیں کرسکے‘۔
رانا افضل کا کہنا تھا کہ ‘انڈیا نے جماعت الدعوۃ کے امیر حافظ سعید کے بارے میں دنیا بھر میں ایک ایسا تاثر قائم کیا ہے کہ اگر مسئلہ کشمیر کے بارے میں دنیا کو آگاہ کرنے سے متعلق پاکستانی وفد کسی بھی ملک میں جائے تو وہاں کے ذمہ داران یہ کہتے ہیں کہ حافظ سعید کی وجہ سے پاکستان اور انڈیا کے درمیان تعلقات خراب ہیں۔‘۔واضح رہے کہ انڈیا حافظ سعید کو ممبئی حملوں کا ماسٹر مائنڈ قرار دیتا ہے۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اعتزاز احسن نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج پاکستان دنیا میں اس لیے تنہا ہے کیوں کہ یہ ملک غیر ریاستی عناصر کو آزادی فراہم کرتا ہے۔
اعتزاز احسن نے حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ غیر ریاستی عناصر بغیر کسی خوف کے احتجاج کرتے ہیں اور ریلیاں نکالتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نیشنل ایکشن پلان کے تحت ان پر پابندی عائد کرنے میں ناکام ثابت ہوئی ہے۔
اعتزاز احسن نے اپنی تقریر میں کہا کہ صرف یہ کہنا کافی نہیں کہ اُڑی حملے میں پاکستان ملوث نہیں ہے، ایسے کہنے کا مطلب ہے کہ آپ کو اس بات کا یقین نہیں ہے کہ اس حملے میں غیر ریاستی عناصر ملوث تھے یا نہیں۔خیال رہے کہ ممبئی حملوں کے وقت بھی پاکستان نے اسے غیر ریاستی عناصر کی کاروائی قرار دیا تھا۔
اعتزاز احسن نے کہا کہ آج پاکستان کی تنہائی کے ذمہ دار وزیراعظم نواز شریف ہیں کیوں کہ وہ ملک کے وزیر خارجہ بھی ہیں۔ ان کے بقول نواز شریف کو اندازہ نہیں تھا کہ اُڑی جیسا حملہ ہو سکتا ہے۔ احسن نے بتايا، ’’ہمارے وزیر دفاع نے کہا کہ کشمیر کے معاملے سے توجہ ہٹانے کے لیے اڑی حملہ بھارت نے خود کرایا۔‘‘ پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما کا کہنا تھا کہ اگر یہ سچ ہے تو پھر آج دنیا میں پاکستان کیوں اکیلا ہو گیا ہے۔ اصل وجہ یہ ہے کہ حکومت نے غیر ریاستی عناصر کو آزادی دی ہوئی ہے۔
اعتزاز احسن نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں وزیر اعظم کی تقریر پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم کو اپنے خطاب میں کلبھوشن یادیو کانام لینا چاہیے تھا۔ انہوں نے سوال اٹھايا کہ کیا وجہ ہے بین الاقوامی سطح پر اس کے ذکر کو چھپايا جا رہا ہے؟
DW/BBC/News Desk