کوئٹہ حملہ: انٹیلی جنس ایجنسیاں ایک بار پھر ناکام

_92075483_quetta

کوئٹہ میں مسلح شدت پسندوں نے سریاب کے علاقے میں سبی روڈ پر واقع پولیس ٹریننگ سینٹر کے ہاسٹل پر حملہ کر کے 60  زیرِ تربیت پولیس اہلکاروں کو ہلاک کر دیا ہے، جب کہ 106 اہلکار زخمی بھی ہوئے ہیں۔ سکیورٹی فورسز کے آپریشن میں تین شدت پسندوں مارے گئے۔

بلوچستان کے وزیرِ داخلہ سرفراز بگٹی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے اس واقعے میں 20 سے زیادہ زیرِ تربیت اہلکاروں کی ہلاکت کی تصدیق کی۔ انھوں نے کہا کہ شدت پسندوں نے سب سے پہلے پہرے پر مامور محافظ کو ہلاک کیا۔ اس کے بعد پولیس، ایف سی اور انسدادِ دہشت گردی کے عملے نے آپریشن میں حصہ لیا جو چار گھنٹے تک جاری رہا۔

انھوں نے بتایا کہ اس دوران دو خود کش حملہ آوروں نے اپنے آپ کو دھماکے سے اڑا دیا، جب کہ ایک اور شدت پسند کو دھماکہ کرنے سے پہلے ہی سکیورٹی اہلکاروں نے گولی مار کر ہلاک کر دیا۔

انھوں نے کہا کہ اس مرکز میں سات سو سے زیادہ زیر تربیت پولیس اہلکار موجود تھے اور شدت پسندوں کا ارادہ بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے کا تھا لیکن سکیورٹی اداروں کی بروقت کارروائی سے وہ اپنے مقصد میں کامیاب نہیں ہو سکے۔

آئی جی ایف سی میجر جنرل شیر افگن نے میڈیا کو بتایا کہ حملہ آوروں کا تعلق ممنوعہ تنظیم لشکر جھنگوی تھا اور انھیں افغانستان سے ہدایات مل رہی تھیں۔ انھوں نے خیال ظاہر کیا کہ ممکن ہے کہ کچھ پولیس اہلکار بھی حملہ آوروں سے ملے ہوئے ہوں۔

میجر جنرل نے کہا کہ سکیورٹی اداروں نے اس سے قبل حالیہ مہینوں میں کئی بار حملوں کی کوشش کی جنھیں ناکام بنا دیا گیا۔ انھوں نے بتایا کہ شدت پسندوں نے محرم کے موقعے پر بھی ایک بڑے حملے کا منصوبہ بنایا تھا تاہم سکیورٹی اداروں نے اسے ناکام بنا دیا۔

ہمارے نامہ نگار کے مطابق کئی اہلکاروں نے عمارت سے باہر نکلنے کے لیے چھلانگیں لگائیں جن سے وہ زخمی ہو گئے اور ان کا مقامی ہسپتالوں میں علاج جاری ہے۔

زخمیوں کو شہر کے مختلف ہسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا ہے، اور شہر کے تمام ہسپتالوں میں ہنگامی حالت نافذ کر دی گئی ہے جب کہ ڈاکٹروں کی چھٹیاں معطل کر دی گئی ہیں۔

سکیورٹی کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں انھوں نے بتایا کہ ’یہ تربیتی مرکز خاصے بڑے علاقے پر پھیلا ہوا ہے اور اس کا رقبہ دو ڈھائی سو ایکڑ ہے۔ یہ شہر سے 15 کلومیٹر دور ہے اور وہاں رات کے وقت اور سردیوں کے موسم کا فائدہ اٹھا کر کوئی بھی گھس سکتا ہے۔‘

ٹریننگ سینٹر سے بازیاب کروائے گئے ایک زیرِ تربیت اہلکار نے مقامی میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ساڑھے نو سے دس بجے کے درمیان شدت پسندوں نے اندر داخل ہوتے ہی اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی۔

BBC

One Comment