چین نے بھارت کی وہ درخواست ویٹو کر دی ہے، جس میں مولانا مسعود اظہر کو دہشت گرد قرار دینے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ یاد رہے کہ مولانا مسعود اظہر بھارتی سرزمین پر ہونے والے کئی حملوں کے ماسٹرمائنڈ ہیں۔
چین نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اُس بھارتی درخواست کو ویٹو کر دیا ہے، جس میں پاکستان میں قائم ایک شدت پسند تنظیم جیشِ محمد کے سربراہ مولانا مسعود اظہر کو دہشت گرد قرار دینے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان وکاس سوروپ نے تصدیق کی ہے کہ تمام اراکین کی جانب سے یقین دہانی کے بعد مسعود اظہر کو دہشت گرد قرار دینے کی درخواست دی گئی تھی۔
بھارت کی جانب سے درخواست تقریباً نو ماہ قبل جمع کرائی گئی تھی۔ سوروپ کے مطابق نو ماہ قبل چین نے اس درخواست کو مزید ثبوتوں کی جانچ پڑتال کرنے پر رائے شماری کو ملتوی کرا دیا تھا اور اب چین نے بھارتی درخواست کو ویٹو کر دیا ہے۔ درخواست کو ویٹو قرار دینے پر بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان کے بیان میں اِسے دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ میں دہرا معیار اپنانے کے مترادف قرار دیا ہے۔
سوروپ کے بیان میں یہ بھی کہا گیا ہےکہ نئی دہلی حکومت کو یقین تھا کہ چین دہشت گردی کے تناظر میں اس درخواست کو مثبت انداز میں لے گا لیکن ایسا نہیں ہو سکا۔ چینی وزارت خارجہ نے جمعہ تیس دسمبر کی شام تک اس مناسبت سے کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا۔
اگر مونا مسعود اظہر کو سلامتی کونسل کی جانب سے دہشت گرد قرار دے دیا جاتا تو اُن پر پاکستان سے باہر سفر کرنے پر پابندی عائد ہو جاتی اور اُن کے بیرون ملک تمام اثاثے بھی ضبط کر لیے جاتے۔ مولانا مسعود اظہر کے شدت پسند گروپ جیشِ محمد کو اقوام متحدہ نے القاعدہ کے ساتھ وابستگی کے شبے میں بلیک لسٹ کر رکھا ہے۔
بھارت جیشِ محمد گروپ کے اس لیڈر پر الزام رکھتا ہے کہ وہ بھارت میں کئی دہشت گردانہ حملوں کا ماسٹرمائنڈ ہیں۔ اس میں ایک بھارتی ایئر فورس کے بیس پر کیا گیا حملہ بھی شامل ہے۔ دوسری جانب پاکستانی سکیورٹی فورسز نے مولانا مسعود اظہر سے پوچھ گچھ کے بعد ایئر بیس پر حملے میں ملوث ہونے کے بھارتی الزام سے کلیئر قرار دے دیا تھا۔
دوسری طرف پاکستان میں پارلیمنٹ میں اپوزیشن رہنما اعتزاز احسن نے بھی مولانا مسعود اظہر کا نام لیے بغیر ان دہشت گردوں کے خلاف کاروائی کی درخواست کی تھی جو سرحد پار دہشت گردی میں ملوث ہیں۔ اپوزیشن رہنماوں کا کہنا تھا کہ ریاست کی طرف سے دہشت گردوں کی حمایت کی وجہ سے پاکستان جنوبی ایشیائی خطے کے ساتھ ساتھ دنیا میں بھی سفارتی طور پر تنہا ہوتا جارہا ہے۔
پاکستان نے وعدوں کے باوجود ممبئی حملوں کے ذمہ دار لشکر طیبہ کے ارکان کے خلاف بھی کوئی کاروائی نہیں کی۔ الٹا یہ ذمہ داران پاکستان میں کسی روک ٹوک کے بغیر اپنی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔ تازہ ترین ویٹو کے بعد دیکھنا یہ ہے کہ چین کب تک پاکستان کے دہشت گردوں کی پشت پناہی کرے گا؟
DW/News Desk