مجھے خدشہ تھا ٹرمپ جھوٹ بوليں گے، جيمز کومی کا حلفيہ بيان

امريکی ايف بی آئی کے سابق ڈائريکٹر جيمز کومی نے آج سينيٹ کی ايک کميٹی کے سامنے اپنے حلفيہ بيان ميں کئی اہم انکشافات کيے۔ کومی کو صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پچھلے ماہ کی نو تاريخ کو ان کے عہدے سے برطرف کر ديا تھا۔

امريکی فيڈرل بيورو آف انويسٹيگيشن (ایف بی آئی )کے سابق ڈائريکٹر جيمز کومی نے کہا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ’بيورو کے غير منظم اور ناقص قيادت میں چلنے‘ کے حوالے سے متنازعہ بيان محض جھوٹ پر مبنی ہے۔ انہوں نے يہ بات سينيٹ کی انٹيليجنس کميٹی کے سامنے آج بروز جمعرات اپنے حلفيہ بيان  ميں کہی، جسے نہ صرف امريکا بلکہ دنيا بھر ميں براہ راست ديکھا جا رہا ہے۔

ايف بی آئی کے سابق ڈائريکٹر کے بقول وہ گزشتہ ماہ صدر ٹرمپ کے ہاتھوں اپنی برطرفی اور بعد ازاں صدر کی جانب سے اس اقدام کی کئی مختلف وجوہات سامنے آنے پر الجھن کا شکار ہيں۔ جيمز کومی کے مطابق ايف بی آئی کے ’با اثر نہ ہونے‘ سے متعلق ٹرمپ کے بيان سے نہ صرف يہ ادارہ بلکہ وہ بذات خود بھی بدنام ہوئے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے جيمز کومی کو پچھلے ماہ کی نو تاريخ کو ان کے عہدے سے برطرف کر ديا تھا۔ اس وقت کومی پچھلے سال ہونے والے امريکی صدارتی انتخابات ميں روس اور ڈونلڈ ٹرمپ کی سياسی مہم کے حوالے سے مبينہ روابط کے بارے ميں ايف بی آئی کی تفتيش کی قيادت کر رہے تھے۔ اپنی برطرفی کے بعد کومی عوامی سطح پر آج پہلی مرتبہ اپنا بيان ريکارڈ کرا رہے ہيں۔ انہوں نے سينيٹ کی انٹيليجنس کميٹی ميں اپنے حلفيہ بيان ميں کئی اہم انکشافات کيے۔

آٹھ جون کو سينيٹ کی بريفنگ ابھی جاری ہی تھی کہ ايسی خبريں بھی موصول ہونے لگيں کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے وکيل مارک کاسووٹز کومی

کی بريفنگ کے بعد کوئی بيان جاری کريں گے۔

جيمز کومی نے اپنی بريفنگ ميں يہ دعوی بھی کيا کہ صدر ٹرمپ نے ان سے رواں سال فروری ميں کہا تھا کہ وہ صدارتی اليکشن ميں مبينہ روسی مداخلت کی تحقيقات کے سلسلے ميں قومی سلامتی کے سابقہ مشير مائيکل فلن کے خلاف تفتيش ترک کر ديں۔ کومی کے بقول وہ اس بارے ميں اپنی رائے بيان نہيں کر سکتے کہ صدر کے ساتھ ان کی اس موضوع پر گفتگو ميں ٹرمپ انصاف کا راستہ روکنے کی کوشش کر رہے تھے يا نہيں۔ کومی نے يہ بھی کہا کہ وہ اس پيش رفت پر کافی پريشان تھے۔

امريکی انتخابات ميں مبينہ روسی مداخلت کے بارے ميں بات کرتے ہوئے کومی نے کہا کہ انہيں اس بات پر کوئی شک نہيں کہ روس نے

اليکشن ميں مداخلت کی تاہم ان کا يہ بھی کہنا تھا کہ وہ پر اعتماد ہيں کہ سن 2016 کے انتخابات ميں ڈالے جانے والے کسی بھی ووٹ ميں کوئی دھاندلی نہيں ہوئی۔

اپنے بيان کے دوران کومی نے ايک موقع پر يہ اعتراف بھی کيا کہ انہوں نے اپنے ايک دوست سے يہ درخواست کی تھی کہ وہ صدر ٹرمپ کے ساتھ ان کی ملاقاتوں کا ميمو ايک اخباری رپورٹر کو جاری کر ديں۔ ايف بی آئی کے سابقہ ڈائريکٹر کے بقول انہوں نے  يہ قدم ٹرمپ کی اس ٹويٹ کے بعد اٹھايا، جس ميں صدر نے  لکھا تھا کہ کومی يہ اميد کريں کہ ان کی صدر کے ساتھ ذاتی گفتگو کی ریکارڈنگ موجود نہ ہو۔

جيمز کومی نے يہ بھی کہا کہ انہيں يہ خوف تھا کہ کہيں صدر ٹرمپ ان کی گفتگو کے بارے ميں ’غلط بيانی‘ نہ کريں۔ ان کے بقول ٹرمپ کا رويہ ان کے ليے کچھ نيا تجربہ تھا اور اسی ليے انہوں نے يہ فيصلہ کيا کہ وہ ہر چيز کافی تفصيل کے ساتھ لکھ ڈاليں۔

امريکی فيڈرل بيورو آف انويسٹيگيشن کے سابق ڈائريکٹر جيمز کومی کی سينيٹ کی انٹيليجنس کميٹی کو يہ بريفنگ چند گھنٹوں تک جاری رہے گی۔ بريفنگ کو دو حصوں ميں تقسيم کيا گيا ہے۔ پہلے حصے ميں اوپر بيان کردہ تمام تر معاملات پر ان سے سوالات کيے گئے جبکہ ايک وقفے کے بعد بريفنگ کے دوسرے مرحلے ميں مزيد نازک معاملات پر سوال جواب کا سلسلہ جاری رہے گا۔

DW

Comments are closed.