سنہ 1857ء کا مجبور “قائد اعظم “اورمجبور نمک حرام
طارق احمدمرزا ہم دیسی لوگ بھی عجیب ہیں۔ماضی کے گڑے مردے اکھاڑنا اور اس کی خاطر اپنے حال ، مستقبل اور اختلاف رائے رکھنے والوں کو زندہ زمین میں گاڑناہمیں تسکین دیتا ہے۔حال ہی میں نریندرمودی کی میانمار یاترا اور آخری مغل تاجداربہادر شاہ ظفرؔ کے مزار پر ان کی حاضری نے ایک بار پھر یہ بحث چھیڑدی ہے کہ […]