ڈیلی میل آن لائن کے مطابق203بچوں کا باپ اور 130خواتین سے شادی کرنے والا 93سالہ مبلغ محمد بیلو ابوبکر المعروف بابا مسابا طویل علالت کے بعد نائیجیریا کے شہر بیدا میں انتقال کر گیا جس کے نماز جنازہ میں لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
مرحوم نے اپنی بیویوں میں سے 10کو طلاق بھی دے رکھی تھی۔
مرحوم کی کئی بیویاںابھی بھی حاملہ ہیں اور اس کے بچوں کی تعداد 203سے بھی زیادہ ہونے کا امکان ہے۔
مرحوم کے اسسٹنٹ کا کہنا ہے کہ محمد ابوبکر کواپنی موت کا علم ہو چکا تھا اور انہوں نے مرنے سے چند لمحے قبل اس کا تذکرہ بھی کردیا تھا ۔
بی بی سی نے 2008ءمیں محمد بیلو ابوبکر کی بیویوں سے ہونے والے انٹرویو کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے ان خواتین کا کہنا تھا وہ ابوبکر کے پاس مختلف بیماریوں کا علاج کرانے گئیں تھیں اور ان بیماریوں سے شفاءبھی ملی۔
سنہ2008ءکے دوران نائیجریا کے دیگر مسلمان عالموں نے محمد ابوبکر کو شدید تنقید کانشانہ بناتے ہوئے مطالبہ کیا تھا کہ وہ اس وقت اپنے نکاح میں موجود 86میں سے 82خواتین کو دو روز کے اندر طلاق دیں مگر اس نے شادیاں کرنے کو ”ربانی“ مشن قرار دیتے ہوئے ایسا کرنے سے انکار کر دیا تھا ۔
بی بی سی کا کہنا ہے کہ 2008ءمیں محمد ابوبکر نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ اللہ نے اسے اپنی کثیر بیویوں کے ساتھ انصاف کرنے کی خوبی سے نواز رکھا ہے ۔”10خواتین سے شادی کرنے والا شخص مر سکتا ہے مگر اللہ نے مجھے خوبی سے نوازا ہے جس کے باعث میں اپنی تمام بیویوں کے ساتھ انصاف کرتا ہوں“۔
مرحوم کی ایک بیوی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ جب محمد ابوبکر نے اسے شادی کی پیشکش کی تو وہ انکار نہیں کر سکی کیونکہ یہ اللہ کی طرف سے حکم تھا ، گرفتاری کے وقت مبلغ کے بچوں نے اسے اچھا والد اور بیویوں نے اچھا شوہر قرار دیا تھا مگر محمد ابوبکر نے دوسرے لوگوں کو یہ کہہ کر اپنی پیروی نہ کرنے کی تلقین کی تھی کہ صرف اسے ہی اتنی زیادہ خواتین کے ساتھ شادی کرنے کا ”ربانی“ مشن دیا گیا ہے۔
بشکریہ: فری تھنکرز گروپ
One Comment