جے پور۔28فروری۔۔ بی جے پی حکومت کے ذریعہ لائے گئے طلاق بل کے خلاف آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ اور مسلم خواتین کا احتجاج بڑھتا جارہاہے ۔
ملک کے مختلف حصوں میں شدید احتجاج کے ساتھ آج ایک تاریخی احتجاج ملک کے معروف شہر جے پور میں ہواہے جس میں ایک اندازے کے مطابق لاکھوں خواتین نے شرکت کی۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق یہ احتجاج آل انڈیا مسلم پرسنل لا ء بورڈ کی جانب منعقد کیا گیاہے جس میں مردو خواتین نے لاکھوں کی تعداد می رکت کرتے ہوئے صاف لفظوں میں حکومت کو یہ پیغام دیاہے کہ ہم شریعت میں کوئی تبدیلی نہیں چاہتے ہیں ،آل انڈیامسلم پرسنل لا بورڈ کے ساتھ ہیں ،خواتین کے ہاتھ میں پلے کارڈ موجود تھے جس پر لکھاتھاکہ ہم آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے ساتھ ہیں،شریعت میں کوئی تبدیلی نہیں چاہتے ہیں۔
واضح رہے کہ طلاق بل لوک سبھا سے پاس ہوچکاہے جبکہ راجیہ سبھا میں اب تک یہ بل پیش نہیں کیاجاسکاہے ،اپوزیشن کا مطالبہ ہے کہ سلیکٹ کمیٹی میں بھیجاجائے لیکن حکومت بغیر کسی تبدیلی کے پاس کرانے پر بضد ہے ۔
واضح رہے کہ اس سے قبل بھی مالیگاؤں اورنگ آباد اور پٹنہ جیسے بڑے شہروں میں مسلم پرسنل لاء بورڈ کی جانب سے اہتمام کئے گئے احتجاجی ریلیوں میں بورڈ کی آواز پر لبیک کہتے ہوئے لاکھوں کی تعداد میں مسلم خواتین سڑکوں پر نکل آئیںاور طلاق ثلاثہ بل کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ طلاق ثلاثہ بل فوری طور پر واپس لے لیں۔
اس احتجاج کو دیکھ کرپتہ چلتا ہے کہ کیسے مذہب لوگوں کی عقل و فکر کو منجمد کر دیتا ہےاور مذہبی رہنما اسے اپنے فائدے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ آج سے ڈیڑھ سو سال پہلے سر سید احمد خان نے ہندوستان کے مسلمانوں کی پسماندگی دور کرنے کے لیے جو کوششیں کی تھیں لگتا ہے وہ ہندوستانی مسلما ن اس پر کچھ سوچنا بھی نہیں چاہتے۔ یہی مسلمان اگر کسی مغربی ملک میں جابسیں تو انتہائی خوشی سے سب قوانین قبول کر لیتے ہیں۔
روزنامہ سیاست، حیدرآباد، انڈیا/نیوز ڈیسک
♦
2 Comments