ضیاالحق کی ہلاکت، کچھ یادیں
لیاقت علی ایڈووکیٹ بدھ 17۔اگست1988معمول کاحبس زدہ دن تھا۔ فضا میں گرداوربادل باہم گھل مل گئے تھے۔ بعد ازدوپہرمیں معمول کی پیشہ ورانہ سرگرمیوں سےفارغ ہوکر گھر پہنچا تو کھانا کھانے کے بعد میرے بیٹےسرمد نےحسب معمول باہرجانےکی ضد شروع کردی۔سرمد کی عمراس وقت دو سال تھی۔ ہرروزجب میں کچہری سے گھر آتا تووہ موٹرسائیکل پرباہرکا ایک چکر ضرورلگایا کرتا […]