انڈیا کے وزیراعظم نریندر مودی نے ملک کی شمالی ریاست اترپردیش کے شہر ایودھیا میں متنازع رام مندر کا سنگِ بنیاد رکھ دیا ہے۔جبکہ پاکستان نے اس اقدام کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ قدم نام نہاد انڈین جمہوریت کے چہرے پر داغ کی مانند ہے۔
انڈین وزیراعظم نے بھومی پوجا کے بعد مندر کے سب سے اندرونی حصے میں ایک چاندی کی علامتی اینٹ رکھی جو کہ آئندہ بننے والے مندر کا سب سے مقدس حصہ ہو گا۔
نامہ نگار شکیل اختر کے مطابق وزیر اعظم نریندر مودی نے مندر کا سنگ بنیاد رکھنے کے بعد وہاں موجود سادھوؤں سے خطاب کرتے ہوئے اس دن کو انڈیا کے لیے ایک تاریخی دن قرار دیا۔انھوں نے کہا کہ ‘رام سب کے ہیں، رام سب میں ہیں ‘۔ انھوں نے ہندو بھگوان کو ملک کی تہذیب کی روح اور بہترین انسانی اقدار کا محور قرار دیا اور کہا کہ وہ ملک کے اتحاد کے ضامن ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ’ایودھیا کا آج کا یہ دن تاریخی ہے۔ میں اس تاریخ ساز موقع کا گواہ ہونے کے لیے احسان مند رہوں گا ۔ کروڑوں ہندوستانیوں کو یہ یقین نہیں ہو رہا ہو گا کہ یہ دن آ گیا ہے۔ پورا ملک رام کی لہر میں ڈوبا ہوا ہے۔ رام تکثیریت میں وحدت کی علامت ہیں۔‘
نریندر مودی نے اپنی تقریر میں کہا کہ آزادی کی تحریک کی طرح بے شمار لوگوں نے رام مندر کے لیے صدیوں تک جدوجہد کی ہے اور آج کا دن اسی حقیققت کا عکاس ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ‘یہ مندر اسی عزم اور قربانی کا مظہر ہے‘۔
نامہ نگار کے مطابق مودی کی تقریر کا لب ولہجہ مصالحتی اور تقریر کا پیرایہ مثبت تھا۔ انھوں نے سپریم کورٹ کے فیصلے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ’اس ملک کے سبھی باشندوں نے عدالت کے تاریخی فیصلے کو کسی کے جذبات مجروح کیے بغیر تسلیم کیا تھا اور وہی جذبہ آج یہاں دکھائی دے رہا ہے۔ ہمیں سبھی کے جذبات کا خیال رکھنا ہے۔ ہمیں ملک کے سبھی طبقوں کو ساتھ لے کر چلنا ہے۔ سبھی کا اعتماد حاصل کرنا ہے تبھی ملک آگے بڑھ سکے گا۔‘
اس موقع پر آر ایس ایس کے سربراہ موہن راؤ بھاگوت اور اترپردیش کے وزیراعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے بھی خطاب کیا تاہم ان کے لب و لہجے میں بھی ماضی کی وہ تلخ بیانیاں اور سخت گیریت نہیں تھی جو رام جنم بھومی کی تحریک سے منسوب تھیں۔
کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا نے نریندر مودی اور آدتیہ ناتھ کی بھومی پوجا کے پروگرام میں شرکت پر تنقید کی ہے۔
جماعت کی جانب سے ٹوئٹر پر دیے گئے پیغام میں کہا گیا ہے کہ ’ریاست کو مذہب سے الگ رکھنے والے آئین کی روح کا خیال کریں۔ جب کہ انڈیا کا آئین واضح کرتا ہے کہ مذہب اور سیاست کو ملانا نہیں چاہیے تو انڈیا کے وزیراعظم اور اترپردیش کے وزیراعلیٰ کیوں ایک مندر کی بھومی پوجا کی تقریب سے سیاسی فائدہ اٹھانے کی کوشش کر رہے ہیں‘۔’
کانگریس پارٹی کے مرکزی رہنما راہول گاندھی نے اپنے پیغام میں کہا کہ ’بھگوان رام محبت اور انصاف کی علامت ہیں وہ نفرت اور ناانصافی کے عمل میں ظاہر نہیں ہو سکتے‘۔
یاد رہے کہ پچھلے دنوں ترکی کی اعلیٰ عدالت نے کیتھڈرل کو مسجد میں تبدیل کرنے کی اجازت دی تھی اور ترک حکومت نے اسے مسجد میں تبدیل کر دیا ہے۔ اسی طرح بھارتی سپریم کورٹ بھی کچھ ماہ پہلے بابری مسجد کی جگہ رام مندر کی تعمیر کی اجازت دے چکی ہے۔بھارتی سپریم کورٹ نے بہرحال کشادہ دلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مسجد کے لیے بھی علیحدہ جگہ مختص کردی اور مسلمانوں کو وہاں مسجد تعمیر کرنے کی اجازت دی۔
BBC.com/Web desk