کیا سرمایہ کاری بھتہ یا خراج ہے؟

زبیر حسین

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حالیہ دورہ مڈل ایسٹ کے موقع پر سعودی عرب نے امریکہ میں 600 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے کا عندیہ دیا ہے۔ مملکت خدا داد کے نام نہاد فیس بکی ماہرین معیشت اور دانشور اس سرمایہ کاری پر بھتہ یا خراج کے لیبل لگا کر سعودیوں کا مذاق اڑا رہے ہیں۔ انہیں یقین ہے کہ یہ رقم امریکی خزانے میں جائے گی۔ نیز وہ الزام لگاتے ہیں کہ امریکی صدر ڈرا دھمکا کر عرب ملکوں سے بھتہ یا خراج وصول کر رہا ہے۔

یہی ماہرین اکثر کیپٹل ازم کا ترجمہ نظام سرمایہ داری کرکے اس پر بھی لعنتوں کی برسات کرتے رہتے ہیں۔ ان بیچاروں کو نہ تو کیپٹل ازم کی تعریف معلوم ہے اور نہ ہی سرمایہ کاری کی۔ میں پہلے بھی کیپٹل ازم اور سرمایہ کاری پر کئی تحریریں لکھ چکا ہوں۔ اب مختصر الفاظ میں دوبارہ بیان کر دیتا ہوں۔ آپ خود فیصلہ کریں۔

کیپٹل ازم اچھا نظام معیشت ہے یا برا؟

سرمایہ کاری اثاثوں کی خریداری ہے یا خراج؟

کیپٹل ازم: سادہ الفاظ میں کیپٹل ازم ایسا نظام معیشت ہے جس میں تمام پیداوری ذرائع یا صنعتیں اور کاروبار نجی ملکیت میں ہوتے ہیں۔ حکومت کی مداخلت برائے نام ہے۔ نیز فری یا آزاد مارکیٹ اس نظام معیشت کی بنیاد ہے۔ اشیا کی طلب اور رسد سے ان کی قیمتوں کا تعین ہوتا ہے۔

سرمایہ کاری۔۔۔ اثاثوں کی خریداری کو سرمایہ کاری کہتے ہیں۔ آپ مختلف کمپنیوں کے اسٹاک، بانڈز، یا رئیل اسٹیٹ میں سرمایہ کاری کر سکتے ہیں۔ گویا یہ آپ کے اثاثے ہیں۔ سرمایہ کاری کا مقصد اپنے لگائے ہوئے سرمایے پر آمدنی یا منافع حاصل کرنا ہے۔

سعودی عرب کی امریکہ میں سرمایہ کاری کوئی نئی چیز نہیں۔ نجی سرمایہ کاروں کی طرح ملک بھی دوسرے ممالک میں سرمایہ کاری کرتے ہیں۔ چین نے امریکہ میں مینوفیکچرنگ، رئیل اسٹیٹ، اور فنانس کے شعبوں میں 200 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہوئی ہے۔ امریکہ نے بھی چین میں مینوفیکچرنگ، ٹریڈ، فنانس، اور انشورنس کے شعبوں میں 127 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کر رکھی ہے۔ امریکہ میں سرمایہ کاری کرنے والے پانچ بڑے ممالک درج ذیل ہیں۔

جاپان: 783 ارب ڈالر

کینیڈا: 750 ارب ڈالر

جرمنی: 658 ارب ڈالر

برطانیہ: 636 ارب

فرانس: 370 ارب ڈالر

دیگر ممالک: 1349 ارب ڈالر

سرمایہ کار اور جس ملک میں سرمایہ کاری کی جائے دونوں سرمایہ کاری سے فائدہ اٹھاتے ہیں۔ اگر آپ سرمایہ کاری پر بھتہ یا خراج کا لیبل لگا کر اس کا مذاق اڑائیں گے تو کوئی ملک یا سرمایہ کار پاکستان میں سرمایہ کاری کیوں کرے گا۔

کیا سرمایہ کاری بہتر ہے یا کشکول گدائی تھام کر ملکوں ملکوں گھومنا؟

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *