مارچ کے آغاز میں جب کرونا وائرس نے یورپ اور امریکہ میں تباہی پھیلانا شروع کی تو اس وقت خیال یہ کیا جارہا تھا کہ روس ، جس کی سرحد چین سے ملتی ہے نے اپنی بہتر منصوبہ بندی کی وجہ سے اس وائرس کو پھیلنے سے روک دیا ہے۔لیکن اب صورتحال کچھ مختلف دکھائی دے رہی ہے۔
روس میں کورونا وائرس کے مصدقہ مریضوں کی تعداد دیکھتے ہی دیکھتے دو لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے۔ یورپی ماہرین کو خدشہ ہے کہ روس اٹلی، اسپین اور برطانیہ کو پیچھے چھوڑتے ہوئے جلد ہی یورپ کا سب سے زیادہ متاثرہ ملک بن جائے گا۔
ماسکو سے اتوار دس مئی کو ملنے والی رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ روسی حکام کی طرف سے قائم کردہ ایک خصوصی ویب سائٹ پر شائع کردہ اعداد و شمار کے وفاق روس میں کووڈ انیس نامی بیماری کی وجہ بننے والے نئے کورونا وائرس سے متاثرہ شہریوں کی تعداد اب دو لاکھ سے زیادہ ہو گئی ہے۔
اس ویب سائٹ کے مطابق دس مئی کی سہ پہر تک کورونا وائرس کے روسی مریضوں کی تعداد گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں گیارہ ہزار سے زائد کے اضافے کے ساتھ دو لاکھ نو ہزار سات سو کے قریب ہو چکی تھی۔ روس میں مجموعی طور پر اب تک کووڈ انیس کی وجہ سے ایک ہزار نو سو پندرہ افراد ہلاک بھی ہو چکے ہیں۔
دو لاکھ سے زائد مریضوں میں سے ہلاکتوں کی یہ تعداد دیگر یورپی ممالک کے مقابلے میں اب تک نسبتاﹰ کم ہے۔ لیکن ماہرین کے مطابق اس کی وجہ یہ ہے کہ روس میں یہ وائرس بہت تیزی سے پھیلا ہے اور مریضوں کی مجموعی تعداد تو ایک لاکھ سے دو لاکھ صرف گزشتہ تقریباﹰ ایک ہفتے میں ہی ہو گئی۔
اس کا مطلب یہ ہے کہ ہزارہا روسی مریضوں میں یہ وائرس موجود تو ہے لیکن ابھی تک اتنا فعال اور نقصان دہ نہیں ہوا کہ مریض کی جان کے لیے خطرہ بن سکے۔ اس لیے روس میں آئندہ دنوں اور ہفتوں میں ممکنہ طور پر کورونا وائرس کے باعث ہلاکتوں کی ایک بڑی لہر دیکھنے میں آ سکتی ہے۔
DW/Web desk