پاکستان کی وزارت خارجہ نے، آئی ایس آئی کی ہدایت پر واشنگٹن میں پاکستانی سفارت خانے کو کہا ہے کہ وہ حال ہی میں امریکہ میں رجسٹرڈ ہونے والی کمپنی کو پاکستان کا ویزہ ترجیحی بنیادوں پر دیا جائے ۔
آئی ایس آئی، انٹر سروسز انٹیلیجنس نے کہا ہے کہ ویلکم پاکستان ایل ایل سی( 1101 این، پرنسٹن ایونیو، ولا پارک، الانائے) نے پاکستان میں سیاحت کو فروغ دینے اور سیاحوں کو سہولیات فراہم کرنے کے لیے کام شروع کیا ہے۔ پاکستان ایمبسی کو یہ اطلاع بذریعہ میمو دی گئی ہے جس پر ٹاپ سیکریٹ لکھا ہوا ہے اور اس کا عنوان “پاکستان میں سیاحت کا فروغ ” ہے۔
دو پیراگراف پر مشتمل اس میمو کے مطابق آئی ایس آئی نے پاکستانی ایمبسی کو ہدایت کی ہےکہ مذکورہ کمپنی کی جانب سے دی گئی ویزہ درخواستوں پر ترجیح بنیادوں پر ویزہ جاری کیا جائے ۔ اس میمو پر وزارت خارجہ کے اعلیٰ افسر کے دستخط ہیں۔ میمو میں مزید کوئی تفصیل نہیں بتائی گئی کہ آیا مذکورہ کمپنی کے ساتھ کوئی معاہدہ کیا گیا ہے یا نہیں۔ اگر کوئی معاہدہ ہوا ہے تو اس کی کیا تفصیلات ہیں۔
ذرائع کے مطابق “ویلکم پاکستان ایل ایل سی” کمپنی کوئی چارہ ماہ قبل 26 اکتوبر 2020 کو امریکی ریاست الانائے میں رجسٹر ڈ ہوئی ہے۔ رجسٹریشن دستاویزات کے مطابق کمپنی کا سیاحت سے متعلق پہلے کوئی تجربہ نہیں ہے اور نہ ہی کمپنی کی کوئی ویب سائٹ ہے ۔پوسٹل ایڈریس کے علاوہ رجسٹریشن ڈاکومنٹ میں کمپنی کے تین منیجرز کے نام بتائے گئے ہیں جن کا کوئی کنٹکیٹ نمبر بھی نہیں دیا گیا۔
کمپنی کے مینیجر محمد امین فتانی ہیں جو بطور ایجنٹ بھی کام کریں گے جبکہ باقی دو مینجرز کے نام سہیل پاریکھ، جن کا تعلق لاس اینجلس اور خرم اے ترمذی جن کا تعلق بروکلین ، نیویارک سے ہے۔
پاکستان ایمبسی نے ایسے کسی بھی میمو سے لاعلمی کا اظہار کیا ہے۔ ایمبیسی کے مطابق حکومت پاکستان نے لوگوں کی سہولت کے لیے آن لائن ویزہ سروس شروع کی ہے ۔ اس سلسلے میں کسی بھی نجی کمپنی یا ادارے کو ایمبیسی کے لیے ویزہ پراسس کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔
پچھلے ماہ کے آخر میں پاکستان ایمبیسی نے ایک نوٹس جاری کیا تھا کہ وہ جلد ہی، ای ویزہ ،سسٹم شروع کر رہی ہے۔ امریکہ میں پاکستان ایمبیسی اور قونصلیٹ یکم فروری 2021 کے بعد مینوئل ویزہ جاری کرنا بند کردیں گے۔ ویزہ درخواست گذاروں کو کہا گیا ہے کہ وہ نادرا کی جانب سے بنائےگئے ایک خاص پورٹل پر اپنی ویزہ درخواست جمع کروائیں۔