دو مراکشی خواتین نے دولت اسلامیہ کے سولہ (لڑاکا جنگجوؤں) دہشت گردوں کو ایڈز میں مبتلا کر دیا ہے۔
شام کی نیوز ایجنسی، اے آر اے نیوز نے میڈیکل ذرائع کے حوالے سے کہا ہے کہ دولت اسلامیہ کے 16 دہشت گردوں کا دو مراکشی خواتین کے ساتھ جنسی تعلق کے نتیجے میں مہلک بیماری، ایڈز، کا شکار ہوگئے ہیں۔
ایڈز کا شکار ہونے والے ان سولہ جنگجوؤں کا تعلق غیر ممالک سے ہے جن کو کوارنٹائن( علیحدگی) سنٹر میں رکھا گیا ہے ۔ المدائن کے نیشنل ہسپتال کے شامی ڈاکٹر نے اے آر اے نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا۔
دونوں مراکشی خواتین پھانسی کی سزا کے خوف سے ترکی فرار ہوگئی ہیں۔
دولت اسلامیہ کے جنگجوؤں کا ایڈز کی بیماری میں مبتلاہونے والی خبروں کے بعددولت اسلامیہ کے شریعہ کمیشن نے حکم دیا ہے کہ تمام ارکان کا ایڈز ٹیسٹ کیا جائے تاکہ اس بیماری کو پھیلنے سے روکا جائے۔
المدین کے سول رائٹس کے ایک کارکن کے مطابق دولت اسلامیہ کی لیڈرشپ منصوبہ بندی کر رہی ہے کہ جو ارکان ایڈز کا شکار ہو گئے ہیں ان کو خودکش حملوں کے لیے بھیجا جائے۔
تین ماہ پہلے دولت اسلامیہ کے انڈونیشیا سے تعلق رکھنے والے ایک جنگجو کو جو کہ ایڈز میں مبتلا ہو گیا تھا کو پھانسی دے دی گئی تھی۔ اس جنگجو نے صوبہ حساکا کے شہر شدادی میں دولت اسلامیہ کے زیر اہتمام چلنے والے ہسپتال میں اپنے ساتھی کو خون کا عطیہ دیا تھا ۔
انڈونیشیا سے تعلق رکھنے والا یہ جنگجو ، پندرہ سالہ یزدی غلام سے جنسی تعلق رکھنے کی وجہ سے ایڈز کا شکار ہوا تھا۔بعد میں اس کا وائرس دو مزید جنگجوؤں میں پھیل گیاتھا۔
پچھلے دنوں دولت اسلامی نے اس سعودی ڈاکٹر کو بھی پھانسی دے دی تھی جس نے شدادی شہر میں ایڈز پھیلنے کی خبر دی تھی۔
یاد رہے کہ اس وقت پوری دنیا سے مسلمان خواتین دولت اسلامیہ کے جنگجوؤں کی جنسی تسکین کے لیے دولت اسلامیہ میں شمولیت اختیار کر چکی ہیں جسے جنسی جہاد کا نام بھی دیا جاتا ہے۔
بشکریہ: اے آر اے نیوز