ایڈولف ہٹلر کے ایک مجسمے کی نیلامی میں خریدار نے سترہ ملین ڈالر سے زائد کی بولی لگائی ہے۔ نازی حکومت کے سربراہ کا یہ مجسمہ ایک اطالوی سنگ تراش نے تخلیق کیا تھا۔
ہٹلر کے مجسمے کی نیلامی مشہور نیلام گھر ’کرسٹیز‘ میں کی گئی۔ ایسے اندازے لگائے گئے تھے کہ گھٹنے پر بیٹھے ہٹلر کے اِس مجسمے کی نیلامی کم سے کم دس ملین ڈالر اور زیادہ سے زیادہ پندرہ ملین ڈالر میں ممکن ہو سکے گی۔ ہٹلر کے مجسمے کو اٹلی کے مشہور سنگتراش ماریزو کاٹیلان نے تخلیق کیا تھا۔ اِس سے قبل کاٹیلان کے ایک مجسمے کی قیمت تقریباً آٹھ ملین ڈالر لگی تھی۔ لیکن ہٹلر کے مجسمے کو خریداروں کی جانب سے خاصی پذیرائی حاصل ہوئی۔
ماریزو کاٹیلان کے مجسمے کا سائز ایک نوعمر لڑکے جتنا ہے اور اُس میں نازی دورِ حکومت کے سربراہ کو گرے سوٹ میں ملبوس گھٹنوں پر بیٹھے ہوئے دکھایا گیا ہے اور وہ آسمان کی طرف سر اٹھائے کسی سوچ میں گم ہے۔ مجسمے میں دونوں ہاتھوں کو ایک دوسرے سے پیوست دکھایا گیا ہے۔ اِس مجسمے کو اطالوی تخلیق کار نے سن 2001 میں مکمل کیا تھا۔ اِس مجسمے کی آخری اور کامیاب بولی 17.2 ملین ڈالر لگائی گئی۔ کاٹیلان کی عمر اِس وقت پچپن برس ہے اور وہ انتہائی ماہر سنگتراش تصور کیے جاتے ہیں۔
کرسٹیز نیلام گھر میں قدیمی و جدید مصوری و سنگتراشی کے شاہکار فروخت کرنے کا ایک سلسلہ شروع ہے۔ اِس میں 39 جدید اور قدرے پرانے شاہکار نیلامی کے لیے پیش کیے جا رہے ہیں۔ اِس سلسلہ کا نام ’باؤنڈ ٹُو فیل‘ رکھا گیا ہے اور اِس کی وجہ یہ خدشات تھے کہ یہ شاہکار کوئی بڑی قیمت یا خریداروں کی بھرپور توجہ حاصل کرنے میں ناکام ہو سکتے ہیں۔ کرسٹیز آکشن ہاؤش کے نائب چیرمین لوئک گُوزر کا کہنا ہے کہ یہ ایک انتہائی مشکل اور پیچیدہ نیلامی کا سلسلہ ہے۔ انہوں نے ابتداء ہی میں اِس کے کامیاب ہونے پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔
کرسٹیز کے نائب چیئرمین لوئک گُوزر نے ہٹلر کے مجسمے کی نیلامی کے حوالے سے کہا کہ جدید تاریخ میں ہٹلر کا کردار ایسا ہے کہ کوئی بھی تخلیق کار اُسے چھونے کی کوشش کرنے سے قبل کئی مرتبہ سوچے گا۔ رواں ہفتے کے دوران کرسٹیز پر ڈیڑھ ہزار سے زائد قدیمی اشیاء کی بھی نیلامی کی جائے گی۔ ہٹلر کے مجسمے کے ساتھ امریکی مصور جیف کُونز کی ایک پینٹنگ پندرہ ملین ڈالر سے زائد میں فروخت ہو چکی ہے۔
ہٹلر کا مجسمہ تخلیق کرنے والے ماریزو کاٹیلان کا کہنا تھا کہ وہ اِس مجسمے کو مکمل کرنے سے قبل کئی مرتبہ اِسے پوری طرح توڑ دینے کے قریب پہنچ گئے تھے لیکن وہ کسی وجہ سے نہیں کر سکے۔ ان کے مطابق ہر روز میرے اندر اِس مناسبت سے ایک جنگ رہتی تھی لیکن انجام کار یہ مجسمہ بن ہی گیا۔ کاٹیلان نے ہٹلر کو خوف کا استعارہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ایک شدید درد کی کیفیت کا احساس ہے اور اِس نام کو زبان سے نکالتے ہوئے بھی تکلیف ہوتی ہے۔
DW
♠