آدم زاد
ملک سانول رضا کچھ آدم زاد بیٹھے نظر آئے۔۔۔ کچھ بے زار سے، چند بےقرار سے ایک کا چہرہ دوسرے کی نگاہوں کے سامنے، تو کسی کی دوسرے کی پُشت پہ نظر نشستیں بھی بے ترتیب سی اور منبر بھی رکھا بے جا جیسے گلیڈیئٹر کا تماشا دیکھتا غلاموں کا ہجوم مجبوری میں شہنشاہ کی جی حضوری میں تالیاں بجاتا۔ […]