سبھاش چندر بوس کی 64 خفیہ فائلوں کا افشاء

P-5-21-660x330

مزید 130فائیلز مرکزی حکومت کے صیغہ راز سے باہر لانےکا ممتا بنرجی کا مطالبہ

کولکاتا۔/18ستمبرحکومت مغربی بنگال نے نیتا جی سبھاش چندر بوس کے پُراسرار لاپتہ ہوجانے سے متعلق 64 فائیلس کوآج صیغہ راز سے منظر عام پر لایا ہے۔

توقع ہے کہ گزشتہ 7عشروں سے اس معمہ پر جاری تجسس ختم ہوجائیگا

جبکہ چیف منسٹر ممتابنرجی نے مرکزی حکومت سے گذارش کی ہے کہ باقی ماندہ سربستہ رازوں کا وہ بھی افشاء کر نے عوام کے دیرینہ مطالبہ کی تکمیل کرتے ہوئے چیف منسٹر نے کہا کہ ملک کے ایک قوم پرست لیڈر کے بارے میں خفیہ رازوں کو منظر عام پر لانے کا تاریخی اقدام کیا گیا ہے

جس کے باعث عوام کو یہ حقائق معلوم ہوجائیں گے کہ نیتا جی کا حشر کیا ہوا تھا۔

سالہا سال سے پولیس اور سرکاری لاکرز میں پوشیدہ 64فائیلز ( امثلہ جات ) جو کہ 12,744 صفحات پر مشتمل ہیں سبھاش چندر بوس کے افراد خاندان کی موجودگی میں آج جاری کردیئے گئے۔

جبکہ بوس خاندان کا یہ دیرینہ مطالبہ تھا کہ آزاد ہندفوج کے لیڈر کے بارے میں اطلاعات کو طشت از بام کردیا جائے۔

تاہم مزید 130 فائیلز مرکزی حکومت کے پاس محفوظ ہیں ۔ کولکتہ پولیس میوزیم میں آویزاں مذکورہ فائیلز کا مشاہدہ پیر کے دن سے عوام کرسکتے ہیں۔

سٹی پولیس کمشنر سرجیت پروکائستھ نے یہ اطلاع دی اور بتایا کہ 64فائیلز کولکتہ پولیس کے پاس اور دیگر  9 فائیلز ریاستی پولیس کے پاس محفوظ ہیں۔

اس موقع پر پولیس کمشنرنے ایک ڈی وی ڈی پر مشتمل فائیلز کو نیتا جی کے خاندان کے حوالے کردیا۔

چیف منسٹر ممتا بنرجی نے پولیس میوزیم کا دورہ کرنے کے بعد کہا کہ آج کا دن تاریخی دن ہے ، ہماری حکومت نے نیتا جی سے متعلق فائیلز کا افشاء کردیا اور اب عوام ہندوستان کے بہادر فرزند کے بارے میں حقیقت سے واقف ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے شروعات کی ہے اور عوام پر حقائق آشکاہوجائیں گے اور مرکزی حکومت کی یہ ذمہ داری ہے کہ نیتاجی کے باقی ماندہ فائیلز کو صیغہ راز سے باہر لائیں تاکہ ہم سب پر ایک خوشگوار احساس ہوسکے کیونکہ حقائق کو دیر تک پوشیدہ نہیں رکھا جاسکتا۔

چیف منسٹر نے کہا کہ گزشتہ 70سال کے دوران یہ معمہ حل نہیں ہوسکا اور ہم یہ جانتے تھے کہ نیتا جی کا حشر کیا ہوا تھا جوکہ بدبختانہ امر ہے۔

نیتاجی کے ایک رشتہ دار چندرا بوس نے 64فائیلس کے افشاء کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک صحیح سمت میں درست قدم ہے اور مرکزی حکومت کا یہ فریضہ ہوگا کہ باقی ماندہ 130 فائیلز کو منظر عام پر لائے۔

واضح رہے کہ وزیر اعظم کے دفتر نے ماہ اگست میں سنٹرل انفارمیشن کمیشن کو مطلع کیا تھا کہ بوس سے متعلق فائیلز کا افشاء نہیں کیا جاسکتا۔ جس کے باعث بیرونی ممالک کے ساتھ تعلقات متاثر ہوسکتے ہیں۔

بشکریہ: روزنامہ سیاست حیدرآباد انڈیا

Comments are closed.