زہر آلود تعلیم و تربیت یا اتھارٹی کا بول بالا
سبط حسن آج سے آٹھ برس پہلے علیم چار سال کا تھا۔ ایک دِن ٹمٹمانے والے گیند کو لینے کی ضد کر بیٹھا۔ سب نے کہا، کل لے دیں گے مگر وہ ایسا ہٹیلا تھا کہ کسی کی نہ مانی۔ ماں باپ کی پہلی اولاد اور دادی کی آنکھ کا تارا۔۔۔ ایسے بچے بگڑہی جاتے ہیں۔ اس دِن وہ واویلا […]