انیس فاروقی
پاکستان کے ایک پروفیسر جن کا نام حافظ سعید بتایا جاتا ہے اور وہ امیر جماعت الدعوة ہیں ، بھارت کو مطلوب ہیں اور پاکستانی اسٹیبلشمنٹ کو محبوب ہیں ، وہ اوران جیسے جنگی جنونی کسی قومی دن پر کوئی موقع ایسا جانے نہیں دیتے جس میں وہ اپنے ملک کے دفاع کا عزم کرنے کے بجائے ”دشمن“ کو منہ توڑ جواب دینے کی تڑیاں لگاتے سنائی و دکھائی دیتے ہیں ۔۔۔
انکے حالیہ بیان میں بھی جہاں بھارت مخالف جنون واضح دکھائی دے رہا ہے وہیں ان کی پاکستان فوج سے محبت کی پینگوں کی سرگوشیاں بھی ببانگ دہل سنائی دے رہی ہیں ۔۔ پروفیسر حافظ سعید اور اُن جیسے دیگر پروفیسروں اور ان کے طالب علموں یعنی طالبان کو یو ں کُھلے عام پاکستان میں گھومتا پھرتا دیکھ کر پاکستان کے آزاد ہونے کا یقین اورمستحکم ہو جاتا ہے ۔۔
پر یہ سمجھ نہیں آتا کہ بھائی اسلام کے واحد ”قلعے“ اسلامی ریاست پاکستان کے ایک جرنیل و سابق صدر اپنے ہی ملک سے باہر بیٹھے کیوں پاکستان کی سیاسی عدالتوں کی غائبانہ پیشیاں بھگت رہے ہیں ، جبکہ ایک اورسابق صدر زرداری صاحب دبئی میں عسکری قوت سے سہمے بیٹھے ہوئے ہیں ۔۔ تیسری بڑی لبرل جماعت کودیوارسے لگایا جا رہا ہے ۔۔ اچکزئی ناراض ہے ۔۔ ۔بلوچ لاپتہ ۔۔۔پھر بھی دل ہے پاکستانی ۔۔۔ پھر بھی دل ہے پاکستانی ۔۔
اس دوران خبر آئی ہے کہ موجودہ صدر مملک ممنون صاحب کو حکومت نے دھوپ لگوانے کا سوچا ہے ۔۔ ویسے اکثر و بیشتر وہ ایک آدھ بیان اور کسی سرکاری تقریب سے اپنی ”زندہ دلی“ یعنی زندہ ہونے کاثبوت فراہم کرنے کی سی کوششوں میں مصروف دکھائی دیتے ہیں ۔۔۔کبھی کبھی تو ڈر سا لگتا ہے ان کی اتنی محنت سے ان کی صحت پر کوئی برا اثر نہ پڑے ان کی تنخواہ اور سرکاری اخراجات و سہولیات ویسے بھی بہت تھوڑے سے ہیں ۔۔۔
ہمارے معصوم وزیر اعظم نواز شریف ہر قومی دن پر مساج تھراپسٹ جیسا بیان جاری کرنے میں پھرتی دکھاتے ہیں جس میں وہ قوم کو ”دشمن“ کی کمر توڑنے کی نوید سنادیتے ہیں ۔۔اب ظاہر ہے نواز شریف کا دشمن بھارت تو ہونے سے رہا ۔۔۔لیکن ساتھ میں وہ منہ کا ذائقہ بدلنے کے لئے کشمیریوں کی آواز کوجبری طور پر نہ دبانے والا بیان بھی منسلک کر دیتے ہیں اور اسطرح وہ عوام کے دل جیتنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں ۔۔۔ شیر آوے ہی آوے ۔۔تے نواز دے نعرے وجن گے۔۔
ویسے پاکستان میں کسی کو یومِ دفاع کی خوشی ہو نہ ہو ۔۔۔ سونے کی انڈے دینے والی مرغی کراچی میں راج کرنے والی رینجرزکے اعلامیہ کے مطابق انہوں نے یومِ دفاع پورے جوش و خروش سے منانے کی تیاریاں کافی عرصہ پہلے ہی شروع کر دی تھیں ۔۔وہ اپنی ’’سحر انگیز‘‘ ’’کامیابیوں ‘‘ پر آجکل بہت خوش ہیں ۔۔
واضح رہے کہ اس وقت سندھ میں پاکستان پیپلز پارٹی اور پاکستان رینجرز کی مخلوط صوبائی حکومت ہے جو کہ پوری شدومد سے پاکستان میں ایک نئے مینیڈیٹ کی تیاریوں میں مشغول ہے ۔۔۔ویسے جس تندہی سے وجاں فشانی سے وہ ایک سیاسی جماعت کے دفاتر منہدم کروارہے ہیں کاش اسی ثابت قدمی سے وہ شہر کا کچرا بھی صاف کرا دیں ۔۔
ان سب کے علاوہ یومِ دفاع کی خوشی میں بحریہ ٹاون کے ملک ریاض بھی کسی سے پیچھے نہیں ہیں اور وہ بھی پاکستان کے اس سب سے پرُامن و ترقی یافتہ دور کے مزے لوٹنے میں کسی سے پیچھے نہیں ہیں ۔۔۔گویا مذکورہ بالا تمام ہی کی پانچوں انگلیاں گھی میں اور سر کڑاہی میں ہے ۔۔۔
اور جب بات ترقی کی ہو تو کچھوے اور خرگوش کی ریس کی مثال سامنے رکھتے ہوئے شہباز شریف اور مراد علی شاہ میں اب ایک نئی ریس شروع ہو گئی ہے جس میں تازہ تازہ مراد علی شاہ شامل ہوئے ہیں اور پرانے و قدیم کچھوے کی طرح قائم علی شاہ ریورس گئیر میں اپنی ریس میں مستانہ وار نہ جانے کہاں دوڑے چلے جا رہے ہیں کہ منظر عام سے ہی غائب ہو گئے ۔۔۔
کہتے ہیں نا کہ جب ایک در بند ہوتا ہے تو دوسرا کُھل جاتا ہے ۔۔۔ پاکستانی سیاست کے اس کٹھ پُتلی تماشے میں قائم علی شاہ کے جاتے ہی طاہر القادری نوٹنکی نے عوامی دلجوئی کا سلسلہ شروع کر دیا ہے ۔۔ اب یہ نہیں پتہ کہ یوم ِ دفاع کے سلسلے میں تبرک کے طور پرصرف اور صرف اپنے لعاب اور پسینہ والے ٹشو پیپر منہاجی مریدنیوں میں تقسیم کئے گئے یا مٹھائی کا بھی الگ سے انتظام تھا ۔۔۔
تماشے کا ذکر چل ہی پڑا ہے تو فیس بک، ٹوئیٹر ، سوشل میڈیا اور خوابوں کے وزیر اعظم عمران خان اکثر رات کو چونک کر اُٹھ جاتے ہیں اورکہتے ہیں ظالما مینو وزیر اعظم بنا دے ۔۔۔ویسے ”انصاف“ کی بات ہے وہ بھی کب تک صرف کوک سے کام چلاتے رہیں ۔۔۔ کوک تو میڈم نورجہاں کو بھی بڑی ریاضت کے بعد نصیب ہوئی تھی ۔۔
پچھلے دنوں ہمارے کچھ دوست موقع بے موقع اپنی ”پاکستانیت“ ثابت کرنے کے لئے پاکستان زندہ باد کے نعرے لگا رہے تھے ۔۔اور اُس وقت ہم خاموش رہے ۔۔۔ شاید اس لئے کہ پاکستان زندہ باد کہنے سے ہی اگر زندہ باد ہو جاتا تو کیا بات تھی ۔۔۔ اسے توسب نے مل کر اسے اتنا لوٹا کھسوٹا ہے کہ اب اس کے جسم میں زندگی کی رمق باقی نہیں اور یہ آئی ایم ایف کے وینٹیلیٹر پر سانسیں لے رہا ہے ۔۔۔
بہر حال ۔۔ رسمِ دنیا بھی ہے ، موقع بھی ہے ، دستور بھی ہے ۔۔۔ اسی لیئے ہم یومِ دفاع کے اس اہم موقع پر پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگالیتے ہیں ۔۔ دودھ کی نہریں پھر بھی نہیں بہیں گی اور راوی دور تلک چین کی بنسی بجانے کی روایت پھر بھی نہیں لکھے گا۔۔۔ ویسے کیا پتہ لکھ دے ۔۔ ۔اس لئے پاکستان زندہ باد!!