جزیرہ مارگریٹا (وینزویلا)۔16 ستمبر ۔(سیاست ڈاٹ کام) پاکستان نے ہندوستان کی زیر سرپرستی تجویز کو کہ دہشت گردی کے مقابلہ کیلئے ایک ورکنگ گروپ تشکیل دیا جائے ، سینیر عہدیداروں کی سطح کی 17 ویں غیرجانبدار تحریک کی چوٹی کانفرنس میں پیش کی گئی تھی۔
اعلیٰ سطحی سرکاری ذرائع کے بموجب غیرجابندار تحریک کے سفارتکاروں نے کوشش کی کہ دہشت گردی کے بارے میں ورکنگ گروپ قائم کیا جائے تاکہ بین الاقوامی فورموں میں باہم ہم آہنگی کے ذریعہ غیرجانبدار تحریک کا متحدہ موقف پیش کیا جاسکے ۔
پاکستان کی نمائندہ تسنیم اسلم نے اس کے خلاف تقریر کرتے ہوئے اتفاق رائے پیدا نہ ہونے دیا ، جبکہ غیرجانبدار تحریک کے کثیر تعداد میں وفود کی تجویز کو تائید حاصل تھی ۔
تن تنہا ہوجانے کے باوجود پاکستان نے اپنے اعتراضات جاری رکھے تاکہ تجویز کو ناکام بنایا جاسکے ۔ دہشت گردی کے خلاف اتفاق رائے کو اس طرح پاکستان نے ناکام بنادیا۔
ہندوستان کی تجویز جس کا وزارتی سطح کا وفد وزیرمملکت برائے خارجی اُمور ایم جے اکبر کی زیرقیادت اس چوٹی کانفرنس میں شرکت کررہا ہے ، وزراء کے دہشت گردی کے خلاف شدید جذبات کے بعد کافی تائید حاصل کرچکی تھی ۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ اکبر اور پاکستان کے مشیر برائے وزیراعظم سرتاج عزیز کے درمیان کوئی ملاقات نہیں ہوئی، حالانکہ وہ بھی اس چوٹی کانفرنس میں شرکت کررہے ہیں ۔ ذرائع کے بموجب ہندوستانی تجویز کا مقصد عظیم تر تعاون غیرجانبدار تحریک کے ممالک میں پیدا کرنا تھا ۔
روزنامہ سیاست، حیدرآباد انڈیا