پاک فوج کا ایک اور ہاوسنگ پراجیکٹ

36363407_303


پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے دیگر حکومتی اہلکاروں کے ہمراہ سوات کینٹ کی تعمیر نو کا سنگِ بنیاد رکھا۔

پاک آرمی کے شعبہء تعلقات عامہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے ، ’’آرمی چیف، وفاقی حکومت اور سرکاری نمائندگان نےسوات کینٹ کی تعمیر نو کی بنیاد رکھ دی ہے‘‘۔

آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستانی صدر ممنون حسین نے ستمبر 2015 میں سوات وادی میں چھاؤنی تعمیر کرنے کی منظوری دی تھی جہاں سنہ2009 میں دہشت گردوں اور شدت پسندوں کا خاتمہ کر دیا گیا تھا۔

اس موقع پر آرمی چیف نے دہشت گردانہ عناصر کے خلاف جدوجہد کرنے اور سکیورٹی افواج کے شانہ بشانہ کھڑے ہونے پر سوات کے عوام کا شکریہ ادا کیا۔

  آرمی چیف نے اپنی تقریر میں کہا کہ سوات میں چھاؤنی کی بنیاد سے دہشت گردوں کے حوصلے پست ہوں گے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اعتماد میں اضافہ ہوگا۔

جنرل راحیل شریف نے کہا کہ وہ مالاکنڈ اور فاٹا میں ترقیاتی کاموں پر توجہ دے رہے ہیں۔ انہوں نے آگاہ کیا کہ پاکستانی فوج  سوشل سیکٹر میں  سات سو سے زائد منصوبوں پر کام کر رہی ہے۔

آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق سوات میں مقامی افراد کی جانب سے علاقے کی سکیورٹی کے مطالبے کے پیش نظر فوجی چھاؤنی کی باقاعدہ منظوری گذشتہ سال آٹھ ستمبر کو دی گئی تھی۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف راحیل شریف نے سوات کے عوام کا خطے میں دہشت گردی کے خلاف کھڑنے ہونے پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان فوج سوات میں امن اور سکیورٹی کے لیے مسلسل اور اہم کردار ادا کر رہی ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ سوات میں چھاؤنی دہشت گردوں کے لیے رکاوٹ، قانون نافذ کرنے والے اداروں کا اعتماد بڑھانے اور علاقے میں کسی بھی خطرے سے نمٹنے میں اہم کردار ادا کرے گی۔

دوسری طرف سوات کے عوام اس چھاونی کی مخالفت کرتے آرہے ہیں ۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے کیا چھاونی کا قائم کرنا ضروری ہے؟ ان کا کہنا ہے کہ پشاور، کراچی، کوئٹہ جہاں چھاونیاں قائم ہیں وہاں تو دہشت گردی کا خاتمہ نہیں ہوسکا۔

سوات کے عوام کا مطالبہ چھاونی کی تعمیر نہیں بلکہ اس علاقے کو غیر ملکی سیاحوں کے لیے قابل بنانا چاہیے جس کے لیے سڑکیں ، ہوٹل اور سازگا ر ماحول ہوناچاہیے۔ اس کے ساتھ ساتھ غربت کے خاتمے کے لیے اقدامات اٹھانے کی اشد ضرورت ہے جس کے لیے ایک صنعتی زون کی اشد ضرورت ہے ۔ عوام کا کہنا ہے کہ اربوں روپے کے خرچ سے چھاونی تو تعمیر ہو جائے گی مگر عوام کی حالت نہیں بدلے گی۔

DW/BBC/News desk

2 Comments