اسلام آباد: حافظ سعید کوگھر میں نذر بند کردئے جانے کے چند دن بعد ہی جماعت الدعوۃ نے اپنے نام بدل کر ’’ تحریک آزادی جموں اور کشمیر‘‘کے نام سے اپنی سرگرمیوں کی شروعات کی ہے۔
ممبئی دہشت گرد حملوں کے اصل سرغنہ حافظ سعید نے اپنی گرفتاری سے ایک ہفتہ قبل ہی اس کا بات کااشارہ دیا تھا کہ وہ تحریک آزادی جموں او رکشمیر کی شروعات کریگا تاکہ ’’ کشمیری کی آزادی کو یقینی بنایا جاسکے‘‘۔
اس سے صاف ظاہر ہوتا کہ حکومت کے منصوبوں کی حافظ سعید کو پہلے ہی خبر مل گئی تھی‘اور اس نے اپنی جماعت الدعوۃ اور فلاح انسانیت فاونڈیشن کو سرگرم عمل میں کردیاتھا۔ یاد رہے کہ جب اقوام متحدہ نے لشکر طیبہ پر پابندی لگائی تھی تو اس کے سربراہ حافظ سعید نے جماعت الدعوۃ کے نام سے تنظیمی سرگرمیاں شروع کر دی تھیں۔اور جب جماعت الدعوۃ پر پابندی لگی تو فلا ح انسانیت فاؤنڈیشن کے نام سے کام شروع کر دیا تھا۔
عہدیداروں نے اس بات کی توثیق کی ہے کہ مذکورہ دو تنظیمیں نئے نام ٹی اے جے کے کے ذریعہ کام کررہی ہیں اور5فبروری کو بڑے پیمانے پر تقاریب منعقد کرنے کا منصوبہ بنارہی ہے ‘ اس دن پاکستان میں’’ یوم کشمیر‘‘ منایاجاتا ہے۔ لاہور اور دیگر شہروں میں ٹی اے جے کے نے اپنے بینرز بھی نصب کئے ہیں۔
مذکورہ گروپ کا منصوبہ ہے کہ وہ 5فروری کو بعد نماز مغرب لاہور میں بڑے پیمانے پر کشمیر کانفرنس کا بھی انعقاد عمل میں لائے ۔ ٹی اے جے یعنی تحریک آزادی جموں کشمیر نے اپنے عطیہ مراکز اور ایمبولنس سروس کی ملک کے مختلف اضلاع جیسے پنجاب ‘ لاہور وغیرہ میں شروع کی ہے۔
مقامی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق سرگرمیوں پر امتناع کے باوجود حافظ سعید کے نیٹ ورک کے رضاکاروں نے ایک روز قبل ہی پنجاب کے شہر نانک صاحب کی ایک ندی میں سو مسافرین کو لے جانے والے کشتی الٹ جانے کے بعد امدادی کاموں میں حصہ لیاہے۔
پولیس عہدیدار نے بتایاکہ تحقیقاتی ایجنسیاں حافظ سعید کے نیٹ ورک کی سرگرمیوں پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ ان کو گھر میں نظر بند کردئے جانے کے پیش نظر پیرکے روز جماعت الدعوۃ اور فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کے تمام دفاتر بند رہے ۔
دونوں تنظیموں پرمخالف دہشت گردی ایکٹ1997کے تحت امتناع عائد کیاگیا ہے۔پیر کے روز حکومت نے حافظ سعید کے بشمول اس کے چارساتھی عبداللہ عبید‘ ظفر اقبال‘ عبدالرحمن عابد اور قاضی کاشف نیاز کو لاہور کے گھر میں نظر بند کردیا تھا۔
وزرات داخلہ نے حافظ سعید سمیت جماعت الدعوۃ اور فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کے 37اراکین کو ای سی ایل کی فہرست میں شامل کیاہے اس کا مطلب ہے کہ وہ مذکورہ افراد ملک چھوڑ کر کہیں نہیں جاسکتے ہیں۔
روزنامہ سیاست۔ حیدر آباد، انڈیا