بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے بھارت کے زیر انتظام جموں و کشمیر میں ایک ہائی وے سرنگ کا افتتاح کرتے ہوئے کشمیری نوجوانوں پر زور دیا ہے کہ وہ ٹیررازم یعنی دہشت گردی کی بجائے ٹُورازم یعنی سیاحت اور ترقی کو چُنیں۔
انہوں نے کہا کہ 40 سال سے کھیلے جا رہے خون کے کھیل سے کسی کو فائدہ نہیں ہوا۔مودی نے گزشتہ سال جولائی میں سکیورٹی فورسز کے ایک چھاپے کے دوران پاکستان کی حمایت یافتہ دہشت گرد تنظیم حزب المجاہدین کے کمانڈر بُرہان وانی کی ہلاکت کے بعد سے اس ریاست میں پیدا ہونے والی بے چینی اور بد امنی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا:’’جہاں ایک طرف کشمیر میں نوجوان پتھر پھینکنے میں مصروف تھے، وہاں کچھ اور نوجوان اس سرنگ کی تعمیر کے لیے پتھر توڑنے میں لگے ہوئے تھے‘‘۔
یہ بات انہوں نے جموں سرینگر ہائی پر تعمیر کی گئی ’چنانی۔ ناشری‘ نامی 9.2 کلوٹیر لمبی سرنگ کے افتتاح کے موقع پر کہی۔
بھارتی کشمیر میں پاکستان کی حمایت یافتہ دہشت گرد تنظیمیں لشکر طیبہ ، جیش محمد اور حزب المجاہدین سرگرم ہیں ۔مودی نے کشمیری نوجوانوں کو مخاطاب کرتے ہوئے کہا کہ وادی کے نوجوانوں کو فیصلہ کرنا ہوگا کہ وہ کس کے ساتھ ہیں۔ مودی نے نام لیے بغیر، پاکستان کو بھی نشانہ بنایا اور کہا کہ سرحد پار والے خود کو ہی نہیں سنبھال پا رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ایک طرف کچھ بھٹکے لوگ سکیورٹی فورسز پر پتھر پھینکنے میں مصروف ہیں تو دوسری طرف لوگ پتھر کاٹ کر سرنگ بنا رہے ہیں۔ انڈین وزیر اعظم کے بقول ‘چینانی – ناشری‘ صرف فاصلے کم کرنے والی لمبی سرنگ نہیں ہے بلکہ ریاست کی ترقی میں ایک بڑا قدم ہے۔
نریندر مودی کا کہنا تھا کہ وادی کشمیر کے لیے یہ سرنگ نعمت بن کر آئی ہے اور اب یہاں سے سامان باہر کے بازار میں لے جانا آسان ہو گیا ہے۔
انہوں نے جموں و کشمیر کی وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’میں محبوبہ جی کو مبارک باد دیتا ہوں، 80 ہزار کروڑ کا جو پیکیج جموں کشمیر کے لیے منظور کیا گیا، اس میں سے نصف سے زیادہ زمین پر اتر چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل میں ایسی نو سرنگیں بنانے کا منصوبہ ہے جو کہ پورے انڈیا کو جموں و کشمیر سے جوڑے گا اور یہ راستوں کا نہیں بلکہ دلوں کا نیٹ ورک ہو گا۔‘۔
DW/BBC/News Desk
♥