حکومت پاکستان نے جہاں ایک طرف ملی مسلم لیگ کی الیکشن کمیشن کے پاس رجسٹریشن کی مخالفت کی ہے تو وہیں دوسری طرح ملی مسلم لیگ کے سرپرست حافظ محمد سعید نے لاہور کے قومی اسمبلی کے حلقہ 120 میں پارٹی دفتر کا افتتاح کیا ہے۔
روزنامہ ڈان کی 25 دسمبر کی رپورٹ کے مطابق حافظ سعید لشکر طیبہ جس کا دوسرا نام جماعت الدعوۃ ہے کے چیف کی حیثیت سے قومی اسمبلی کے حلقہ 120 کا دورہ کیا۔
انھوں نے موہنی روڈ لاہور پر دفتر کا افتتاح کیا اور علاقے کے مکینوں سے ان کے مسائل کو بھی سنا اور انہیں جلد حل کرنے کا وعدہ بھی کیا ۔
حلقہ 120روایتی طور پر نواز شریف کا آبائی حلقہ ہے جہاں سے وہ 1985 سے انتخاب جیتتے چلے آرہے ہیں۔ حالیہ ضمنی انتخابات میں بھی ملی مسلم لیگ کے امیدوار نے بھی اس حلقے سے انتخاب لڑا تھا جس میں انہیں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
حافظ سعید لشکر طیبہ کے سربراہ ہیں جو بھارتی کشمیر میں آزادی کے نام پر دہشت گردی کی کاروائیوں میں ملوث رہی ہے۔ بین الاقوامی دباؤ کے بعد اس تنظیم کا نام بدل کر جماعت الدعوۃ رکھا گیا۔ لیکن ممبئی حملوں میں ملوث ہونے کے بعد پاکستانی ریاست کی جانب سے بظاہر جماعت الدعوۃ پابندی لگا دی گئی جس کے بعد یہ تنظیم فلاح انسانیت کے نام سے کام کر رہی ہے۔
حافظ سعید کو امریکہ اور بھارت نے بین الاقوامی دہشت گرد قرار دیا ہے جبکہ پاکستانی ریاست ایسے تمام الزامات کو رد کرتی ہے اور انہیں سیاسی، مذہبی اور سماجی سرگرمیوں کی کھلی اجازت دی ہے۔وہ اپنے اجتماعات میں کھلے عام بھارت کو تباہ کرنے کی دھمکیاں دیتے ہیں۔
News Desk